عرب ممالک کو امریکی یقین دہانیاں”دھوکہ” ہیں: برھوم

عرب ممالک کو امریکی یقین دہانیاں”دھوکہ” ہیں: برھوم
barhoumغزہ (مرکز اطلاعات فلسطین) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما فوزی برھوم نےکہا ہے کہ عرب ممالک کے قابض صہیونی ریاست کے ساتھ بے سود مذاکرات کی حمایت پر اصرار اس امر کا ثبوت ہے کہ عرب ممالک اور فلسطینی اتھارٹی صہیونی ہٹ دھرمی کے سامنے بے بس ہو گئے ہیں۔ قابض اسرائیل کے ساتھ مذاکرات صرف امریکی خواہش اور مرضی سے ہو رہے ہیں جس کا صرف اسرائیل کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

فوزی برھوم نےان خیالات کا اظہار ہفتے کے روز عرب ممالک کی “اقدامات کمیٹی” کے قاہرہ میں ہونے والے اجلاس کے بعد مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سےعرب ممالک کو دی جانے والی یقین دہانی”نیا فریب” ہیں، انہوں نے کہا کہ کسی ایک فریق کو کسی بھی طرف سے  صہیونی دشمن کے ساتھ مذاکرات کی طرف واپسی کا موقع دینا “اسرائیل کو ایوارڈ دینے کے مترادف ہے”۔
فوزی برھوم نے کہا کہ مذاکرات چاہے کسی بھی شکل میں ہوں وہ یہودیت کے فروغ، یہودی آباد کاری میں اضافے، اسرائیلی ریاستی دہشت گردی  کی کھلی حمایت اور فلسطینیوں کے مستقبل کے لیے  نہایت مضر ثابت ہوں گے۔ اس کے علاوہ موجودہ حالات میں مذاکرات قابض اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اورفلسطین میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے ضمن  اسرائیلی حکام کے خلاف عالمی سطح پرہونے والی عدالتی کارروائی کی راہ میں بھی رکاوٹ ثابت ہوں گے.
واضح رہے کہ عرب ممالک کی”اقدامات کمیٹی” نے ہفتے کے روز قاہرہ میں ہونے والے اجلاس میں عرب لیگ کے مارچ میں ہونے والے اجلاس کے اس فیصلے کی توثیق کی، جس میں فلسطینی اتھارٹی کو دو سال کے لیے اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عرب ممالک کے اس فیصلے پر امریکا نہ رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی  اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے عرب ممالک کو یقین دہانی کرائی ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں