طالبان نے کرنل امام‘ خالد خواجہ سمیت 3 مغویوں کی ویڈیو جاری کردی

طالبان نے کرنل امام‘ خالد خواجہ سمیت 3 مغویوں کی ویڈیو جاری کردی
hostagesاسلام آباد (مانیٹرنگ نیوز/ ریڈیو نیوز/ ایجنسیاں) طالبان نے یرغمال بنائے گئے آئی ایس آئی کے دو سابق افسران کرنل (ر) سلطان امیر عرف امام، محمد خالد خواجہ اور ایک برطانوی نژاد صحافی اسد قریشی کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔ ویڈیو میں مغویوں کو سینوں کے ساتھ اخبار چسپاں کر کے دکھایا گیا ہے۔

ایک نجی ٹی وی کے مطابق تینوں افراد کو طالبان نے کوہاٹ سے وزیرستان جاتے ہوئے وانا میں 25 مارچ کو اغوا کر لیا تھا۔ طالبان کی جانب سے جاری ویڈیو فوٹیج میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تینوں مغویوں کے بدلے حکومت طالبان کے اہم کمانڈروں ملا برادر، منصور داد اللہ اور ملا کبیر سمیت دیگر کو 10 روز کے اندر رہا کرے ورنہ کرنل امام، خالد خواجہ سمیت تینوں کو قتل کر دیا جائے گا۔
ثناءنیوز کے مطابق طالبان نے ان مغویوں پر الزامات عائد کئے ہیں کہ یہ وزیرستان میں طالبان کی جاسوسی کیلئے آئے تھے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرنل امام اور خالد خواجہ تحریک طالبان کے رہنماﺅں سے وزیرستان آپریشن پر مذاکرات کیلئے آئے تھے جبکہ گذشتہ روز طالبان اور مقامی رہنماﺅں کے مابین مغویوں کی رہائی کیلئے وزیرستان میں ایک اہم مذاکراتی جرگہ بھی منعقد ہوا جس میں سابق ارکان قومی اسمبلی جاوید ابراہیم، شاہ عبدالعزیز و دیگر قبائلی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اے این این کے مطابق ویڈیو میں مغوی کرنل امام نے بتایا ہے کہ وہ جنرل (ر) اسلم بیگ کے مشورے پر وزیرستان آئے تھے جبکہ خالد خواجہ نے بتایا کہ جنرل (ر) اسلم بیگ، لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمید گل اور آئی ایس آئی کے کرنل سجاد احمد کے مشورے سے وزیرستان آئے تھے۔ صحافی اسد قریشی نے بتایا کہ وہ طالبان کی ایک تنظیم کے قبضے میں ہیں اور ہماری بازیابی کیلئے مدد کی جائے۔ ریڈیو نیوز کے مطابق نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تینوں مغویوں کو وزیرستان آنے کی طالبان کی ایک تنظیم نے دعوت دی تھی اور انہوں نے شمالی وزیرستان پہنچ کر طالبان کے انٹرویو کئے۔ اس کے تین دن بعد طالبان کی گمنام تنظیم ایشین ٹائیگر کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ تنیوں افراد کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔ اسد قریشی کے بدلے برطانوی حکومت سے تاوان جبکہ کرنل امام اور خالد خواجہ کی رہائی کے بدلے گرفتار طالبان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں