مشرف سمیت بینظیر قتل کے تمام ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

مشرف سمیت بینظیر قتل کے تمام ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
bhutto-killingاسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے سامنے پیش کر دی گئی ہے اور اس رپورٹ کی روشنی میں سابق صدر پرویز مشرف سمیت بےنظیر بھٹو کے قتل کے تمام ذمہ داروں اور اقوام متحدہ کی رپورٹ میں نامزد کئے گئے افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قتل کے ذمہ دار افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ذمہ دار سرکاری افسروں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی‘ کیس میں ملوث ملک سے باہر مقیم افراد کو واپس لانے کی ہدایت کی جائے گی۔ اجلاس میں مشاورتی عمل مزید آگے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایوان صدر میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا خصوصی اجلاس صدر آصف علی زرداری کی سربراہی میں ہوا جس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف بابر اعوان‘ قمر الزمان کائرہ سمیت اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ذرائع نے اجلاس کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کور کمیٹی نے پہلے مرحلہ میں پولیس‘ انتظامیہ کے افسروں اور دیگر کے خلاف فوری اور بھرپور کارروائی کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر 2007ءکی شام محترمہ بےنظیر بھٹو کی گاڑی کے سامنے آ کر نعرے لگانے والے لوگوں کی شناخت کرنے کے لئے مختلف نجی ٹی وی چینلز سے وڈیو فلم حاصل کی جائے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کی روشنی میں بھرپور کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے جس میں بتایا گیا کہ حکومت نے اپنے طور پر تین مختلف ایجنسیوں سے تحقیقات کرائی ہے اور اقوام متحدہ کی رپورٹ کی روشنی میں ہماری تین مختلف ایجنسیوں نے جو تحقیقات کی ہے انہیں بلا کر ملزموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں بےنظیر بھٹو کی شہادت کے بعد جائے شہادت کی صفائی کرنے والوں کے خلاف بھی فوری کارروائی شروع کر دی جائے گی۔ اجلاس میں رپورٹ کے آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس تحقیقاتی رپورٹ کے بعد اب پوری دنیا پیپلز پارٹی کی حمایت کرے گی۔ پیپلز پارٹی کو ان تمام لوگوں کے خلاف فیصلہ کن کارکردگی کرنی چاہئے جو اس میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے واقعہ کی جو تحقیقات پیپلز پارٹی کے اقتدار سے آنے سے قبل ہماری ایجنسیوں کی رپورٹ بھی سامنے لائی جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس رپورٹ کی روشنی میں جو شخص بھی ملزم ثابت ہو گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جب تک اصل ملزموں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائے گی پارٹی کارکنوں کو صبر نہیں آئے گا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں نے موقف اختیار کیا کہ شہادت سے قبل جنرل مشرف کے نام خط میں جن لوگوں کے نام خود محترمہ بےنظیر بھٹو نے لکھے تھے ان لوگوں کو بھی گرفتار کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ رپورٹ پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے‘ سی ای سی کے ارکان کی رائے لی جائے۔ ذرائع کے مطابق مشرف پر مقدمہ راولپنڈی کے تھانہ میں پیر کو درج کرایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں جن سرکاری افسروں کا ذکر کیا گیا ہے‘ ان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں او ایس ڈی بنا کر ان سے تحقیقات کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے بعض ارکان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف بھی بےنظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج کرایا جائے لیکن بعدازاں کمیٹی کے بعض سینئر ارکان کی رائے تھی کہ بےنظیر بھٹو کے قتل کے وقت پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ نہیں تھے نہ ہی ان کے خلاف کوئی ثبوت ہے کہ وہ کسی طرح بھی بےنظیر بھٹو قتل کی سازش میں ملو ہیں‘ اس لئے ان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ بعدازاں صدر زرداری اور وزیراعظم نے پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج نہ کرانے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ موجودہ سی پی او ملتان سعود عزیز جو کہ اس وقت ڈی پی او راولپنڈی تھے ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں وفاقی وزرا قمر الزمان کائرہ‘ نوید قمر‘ خورشید شاہ کے علاوہ میاں رضا ربانی‘ جہانگیر بدر‘ فوزیہ وہاب‘ رخسانہ اور فرحت اللہ بابر شریک تھے۔ کمیٹی نے حکومت سے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ پر فوری عملدرآمد کی سفارش کی ہے‘ صدر زرداری نے کہا کہ بےنظیر بھٹو کے قاتلوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچائےں گے، جمہوریت کے استحکام کے لئے تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھائیں گے‘ جمہوریت کے لئے پیپلز پارٹی سے زیادہ کسی نے قربانیاں نہیں دی۔ پارٹی کے سینئر رہنماﺅں نے رائے دی کہ حکومت اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمشن کی رپورٹ کو منظر عام پر آنے کے بعد اس پر فوری عملدرآمد کرے جبکہ اس رپورٹ کی روشنی میں جن افراد پر انگلی اٹھائی گئی ہے ان کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا چاہئے چاہے ان کا تعلق حکومت سے ہی کیوں نہ ہو۔ اگرچہ کمشن کی رپورٹ میں کوئی نئی چیز سامنے نہیں آئی تاہم کمشن کی رپورٹ پر فوری عملدرآمد نہ کیا گیا تو عوام میں مزید شکوک و شہبات پیدا ہوں گے جس سے پیپلز پارٹی کے سیاسی مستقبل پر خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ بےنظیر بھٹو کی سکیورٹی کی ذمہ داری پرویز مشرف اور سابق حکومت کے ساتھ ساتھ سابق وزیراعظم کی اپنی سکیورٹی کی بھی تھی جنہوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی جبکہ پاکستانی تحقیقاتی اداروں کی جانب سے بےنظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کو جلد مکمل کر کے اسے بھی منظر عام پر لایا جائے۔ صدر زرداری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ نے ہمارے خدشات کی تصدیق کر دی ہے اور حکومت بےنظیر بھٹو کے قاتلوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ بےنظیر بھٹو کے قتل سے نہ صرف پوری قوم بلکہ دنیا ایک عالمی رہنما سے محروم ہو گئی ہے۔ بےنظیر بھٹو کے قاتلوں کو ہر صورت بے نقاب کیا جائے گا۔ صدر زرداری نے کہا کہ وہ ملک میں جمہوریت کا استحکام چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ وہ تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھائے اور تمام قومی مسائل کا ملکر حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہویرت پر یقین رکھتے ہیں جبکہ ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لئے پیپلز پارٹی سے زیادہ کسی نے قربانیاں نہیں دی۔ افسران اور مشرف کے خلاف کارروائی آرٹیکل 199 کے تحت کی جائے گی‘ لیگل ٹیم کو مقدمات کا مواد تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی‘ پیپلز پارٹی اور حکومت دونوں ہی مدعی بنیں گے‘ وزارت داخلہ کو خصوصی ٹاسک دے دیا گیا۔ صدارتی ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو تسلیم کیا ہے اور بےنظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار پرویز مشرف کو قرار دیا ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں