عوامی نیشنل پارٹی نے پختونوں کے خون پر امریکہ سے سودا بازی کی، عمران خان

عوامی نیشنل پارٹی نے پختونوں کے خون پر امریکہ سے سودا بازی کی، عمران خان
imran-khanکراچی (ايجنسياں) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی نے پختونوں کے خون پر امریکہ سے سودا بازی کی۔ ملک اس وقت جن مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ اس میں کسی صوبے کے نام کی تبدیلی درست نہیں۔ اس سے انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔ مسلم لیگ ن کے قائد ایک موقف پر قائم نہیں رہتے۔ اس جماعت کا اصل نام قلابازی لیگ ہونا چاہئے۔ متحدہ قومی موومنٹ میں پڑھے لکھے اور متوسط طبقے کے لوگ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایئرپورٹ اور تحریک انصاف کے نائب صدر توصیف ہوتی کی رہائش گاہ پر ان کے بھائی عرفان ہوتی کے قتل پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ایک سازش کے تحت کراچی اور بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے۔ بلوچستان میں سیکولر لوگوں کو اور کراچی میں سیاسی لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جب تک کراچی میں غیر جانبدارانہ انصاف کا نفاذ نہیں ہوگا اس وقت تک لاقانونیت بڑھتی جائے گی اور معاشی بدحالی میں مسلسل اضافہ ہوگا۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف واپس آئے تو سانحہ لال مسجد این آر او جیسے کالے قوانین کے اجراءپر انہیں پھانسی کی سزا دی جاسکتی ہے۔ ہمیں خیبر پختونخواہ کے نام اور دیگر صوبے بننے پر کوئی اعتراض نہیں البتہ طریقہ کار غلط ہے۔ صوبے کے نام کی تبدیلی یا دیگر صوبوں کےلئے ریفرنڈم کے ذریعے عوامی رائے معلوم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 15 فیصد ووٹ بینک رکھنے والوں کی مرضی پر صوبے کے نام کی تبدیلی ملک میں آگ لگانے اور انتشار پھیلانے کے مترادف ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق ایبٹ آباد میں لاشوں کی سیاست کے بجائے اصل مسئلے کو مل بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے حل کرے۔ اسی میں بہتری ہے۔ صوبے زیادہ بننے سے ایڈمنسٹریشن مضبوط اور عوام کی مشکلات کم ہوتی ہیں۔ تاہم اس وقت ملک کی صورتحال میں اس طرح کا کام ملکی مفاد میں نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت ایک موقف پر قائم نہیں رہتی۔ اس لئے اس جماعت کا اصل نام قلابازی لیگ ہونا چاہئے۔ یہ پہلے انتخابات میں بائیکاٹ میں آئے، پھر بائیکاٹ واپس لیا۔ پختونخواہ کے نام پر بھی 48 گھنٹوں میں اپنا موقف تبدیل کیا۔ ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں