جیٹ طیاروں کی بمباری، چالیس افراد ہلاک

جیٹ طیاروں کی بمباری، چالیس افراد ہلاک
jetخیبر ایجنسی (بی بی سی) پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں حکام کے مطابق جیٹ طیاروں نے تیراہ کے علاقے پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں چالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں کےلیے لوگ دور دور سے پہنچ رہے ہیں۔

پولیٹکل انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ سنیچر کو بارہ بجے کے قریب خیبر ایجنسی کے دور افتادہ پہاڑی علاقہ تیراہ میں پاکستانی جیٹ طیاروں نے چند مشکوک مکانات کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں بتاسکتے کہ ہلاک ہونے والے شدت پسند ہیں یا اس میں عام شہری بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اس بمباری میں پینتالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ تیراہ میں کوکی خیل کے علاقے سرہ ویلہ میں پہلے جیٹ طیاروں سے شدت پسندوں کے مورچوں کے قریب سلطان نامی قبائل کے مکان پر بمباری کی جس کا ملبہ ہٹانے کے لیے جب مقامی لوگ وہاں جمع ہوگئے تو اس دوران جیٹ طیاروں سے مزید بمباری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں چالیس سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ تیس کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر امن کمیٹی کے لوگ شامل ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ مکان کے قریب امن کمیٹی کا جرگہ ہورہا تھا اور بمباری کے بعد جرگے کے لوگ امداد کے لیے وہاں پہنچ گئے تھے۔
پشاور سے ہمارے نامہ نگار دلاور خان وزیر نے بتایا کہ ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ تیراہ سے ملنے والے تمام راستے کچے اور دشوار گزار ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو اُٹھانے کے لیے دوسرے علاقوں سے گاڑیوں کو طلب کیاگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امدادی کارکن بعض زخمیوں کو گاڑیوں اور بعض کو چارپائیوں پر لٹا کر ہسپتال پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ خیبر ایجنسی میں گزشتہ سات مہینوں سے سکیورٹی فورسز نے لشکر اسلام کے خلاف غیر اعلانیہ کاروائی شروع کی ہے جس کے نتیجہ میں عام شہروں کے علاوہ سکیورٹی فورسز کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔خیبر ایجنسی میں طالبان شدت پسندوں کے علاوہ چند دوسرے مذہبی تنظیمیں بھی سرگرم عمل ہیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں