ایک دوسرے کی مقدسات کے احترام کے بغیر اتحاد حاصل نہیں ہوسکتا: مولانا احمد

ایک دوسرے کی مقدسات کے احترام کے بغیر اتحاد حاصل نہیں ہوسکتا: مولانا احمد
molanaahmadنائب خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا حقیقی اور مقبول ایمان کی علامات میں سے ایک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ (رض)  سے محبت ہے۔ صحابہ کرام اس امت کے امین تھے جنہوں نے دین کو اگلی نسلوں تک منتقل کیا۔ ان شخصیات کی شان میں گستاخی اور انہیں برے القاب سے یاد کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔ سرکاری ریڈیو اور ٹی وی سے اہل سنت کی مقدسات کی توہین نہیں ہونی چاہیے جس سے قوم کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
مولانا احمد ناروئی نے حقیقی ایمان کی علامات اور معیاروں کو بیان کرتے ہوئے صحابہ کرام (رض) سے محبت کرنے کو ایمان کی شرط قرار دیا۔ انہوں نے کہا انبیاء علیہم السلام کے بعد صحابہ کرام سے بڑھ کر کوئی بڑا نہیں ہوسکتا۔ بڑے سے بڑے اولیاء اللہ کا مقام ایک ادنی صحابی کے مقام کے برابر نہیں ہوسکتا۔

نائب خطیب مکی مسجد نے صحابہ کرام (رض) کی شان میں ہر طرح کی زبان درازی کی مذمت کرتے ہوئے ایک حدیث نبوی کی تلاوت کے بعد متعلقہ عناصر کو گستاخی سے منع کیا۔
انہوں نے حدیث نقل کی :«اللہ اللہ فی اصحابی لاتتخذوھم من بعدی غرضاً، فمن احبھم فبحبی احبھم ومن ابغضھم فببغضی ابغضھم»؛ (اللہ سے ڈرو میرے صحابہ کے بارے میں، میرے بعد ان کو توہین اور اذیت کا نشانہ نہ بناؤ چونکہ جو ان سے محبت کرے وہ مجھ سے محبت کرتا ہے اور جو ان سے بغض رکھتا ہے وہ مجھ سے بغض کرتا ہے۔)
مولانا احمد ناروئی نے زور دیتے ہوئے کہا اتحاد جو مسلم امہ کی بقا کی شرط ہے کسی بھی صورت میں گستاخی اور بدزبانی سے باز نہ آنے کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔ ایک سنی مسلمان کو اس بات کی اجازت نہیں کہ ایسی بات زبان پر لائے جس سے اہل تشیع کے جذبات مجروح ہوں اسی طرح کسی شیعہ کو ایسی حرکت نہیں کرنی چاہیے جس سے اہل سنت کے عقائد کی توہین ہو۔ جو شخص ایسی حرکتوں میں ملوث ہے وہ اسلام کی خدمت نہیں خیانت کا ارتکاب کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا سرکاری ٹی وی (صدا وسیما) جس میں قوم کے ہر فرد کا حصہ ہے اور حکومت کا ترجمان شمار ہوتاہے ایسے پروگرام نشر کرنے سے گریز کرے جسے سنی مسلمان اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ صحابہ کرام پر نکتہ چینی اور ان کے بارے میں شبہات پھیلانے سے اسلام اور دین کی بنیاد مشتبہ بن جاتی ہے۔ جن کے ذریعہ اسلام دوسری نسلوں تک پہنچا۔
جو عناصر ان عظیم ہستیوں اور امانتداروں کو نشانہ بنا کر اسلام کی ریشہ دوانی کرتے ہیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے؟ حکومتی ذرائع ابلاغ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوراً ایسے پروگرامز کو بند کرکے ہمارے جذبات کو مزید ٹھیس نہ پہنچائیں۔
مولانا احمد نے کہا مختلف “تحقیقی” سیمینارز منعقد ہوکر آخر میں یہی بیان جاری ہوتا ہے کہ کسی مذہب ومسلک کو طعن وتشنیع کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ مگر پھر بھی بدزبانیوں کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا۔ آیت اللہ فاضل لنکرانی کی بات نقل کرتے ہوئے انہوں نے کہا “جو لوگ اہل سنت الجماعت کی مقدسات کی توہین کرتے ہیں وہ منافق ہیں۔” اس لیے معاشرے کے ہر فرد اور طبقہ کی ذمہ داری ہے کہ اتحاد، رواداری اور ایک دوسرے کے احترام کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر اتحاد ویگانگت کو یقینی بنائے۔
یاد رہے خطیب اہل سنت زاہدان اور سرپرست اتحاد مدارس اہل سنت ایران مولانا عبدالحمید، ایرانی بلوچستان کے جنوبی شہر “چابہار” تشریف لے گئے تھے۔ اس لیے ان کی جگہ مولانا احمد ناروئی (نائب مہتمم دارالعلوم زاہدان) نے جمعہ کا خطبہ دیا۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں