فلوجہ میں پیدائشی معذوریوں میں اضافہ

فلوجہ میں پیدائشی معذوریوں میں اضافہ
baby-fallojahبی بی سی کی ایک تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ فلوجہ شہر کے بچوں میں بڑے پیمانے پر پیدائشی خامیاں پائی جا رہی ہیں۔دو ہزار چار ميں امریکی فوج نے دو بڑے آپریشن کی مدد سے فلوجہ میں جاری بغاوت کو دبا دیا تھا۔

بی بی سی کے عالمی معاملات کے ایڈیٹر جان سمسن نے فلوجہ میں امریکی مدد سے تعمیر کیے گئے ایک ہسپتال کا دورہ کیا لیکن وہاں موجود ڈاکٹروں نے اس موضوع پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔
نامہ نگار کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر اس لیے کچھ بھی کہنے سے گریز کر رہے ہيں کیونکہ عراق کی حکومت امریکیوں کے لیے مشکلات پیدا کرنا نہيں چاہتی ہے۔
سرکاری رپورٹ کہتی ہے کہ فلوجہ ميں ایک سال میں دو سے تین بچے معذوریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں لیکن ہمارے نامہ نگار نے بچوں کے وارڈ میں جب ایک ڈاکٹر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہر روز دو سے تین بچے پیدائشی طور پر معذور پیدا ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ بیشتر میں دل کی بیماریاں دیکھی گئی ہیں۔
اس بات سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس شہر میں ہر برس تقریباً ایک ہزار بچے خامیوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔
بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق انہوں نے جس بھی ڈاکٹر یا پھر والدین سے بات کی انہوں نے یہی کہا کہ چھ برس پہلے امریکی افواج نے جو جدید ہتھیار استعمال کیے تھے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔
چھ برس قبل جن عمارتوں کو نقصانات پہنچے تھے انہیں گرا کر وہاں ایک ندی تعمیر کر دی گئی ہے اور فلوجہ کے شہری اسی کا پانی پیتے ہیں۔
ہمارے نامہ نگار جب ایک گھر میں گئے تو انہوں نے پایا کہ تین بچوں پر یا تو فالج کا اثر تھا یا پھر انہیں دماغی بیماری تھی۔
جب ایک شخص کو بی بی سی کے نامہ نگار کے آنے کے بارے میں پتہ چلا تو وہ اپنی بیٹی کو لے کر آیا۔ اس بچی کے دونوں ہاتھوں میں چھ چھ انگلیاں تھیں اور اسے کئی قسم کی بیماریاں تھیں۔
ادھر امریکی افواج کا کہنا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں جاری کی گئی کسی سرکاری رپورٹ کے بارے ميں پتہ نہیں ہے جس میں پیدائشی خامیوں ميں اضافے کا ذکر کیا گیا ہو۔
امریکی فوج کے ہیلتھ سسٹم کمیونیکیشن کے ڈائرکٹر میشیل کلپیٹرک کا کہنا ہے’ اب تک ایسی کوئی تحقیق سامنے نہيں آئی ہے جس میں ماحولیاتی خرابی کے نتیجے میں صحت سے متعلق کوئی خامیاں دیکھی گئی ہوں۔‘

بی بی سی


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں