واشنگٹن (سنی آن لائن) مسلمان علمائے کرام نے امریکی ایئرپورٹس میں پورے جسم کو عریان دکھانے والے اسکینرز کو اسلامی تعلیمات کیخلاف قرار دیتے ہوئے کہاہے یہ حرکتیں نہ صرف مسلمانوں کی عزت کیخلاف ہیں بلکہ اس طرح کرنا دیگر مذاہب میں بھی شخصی عزت کے منافی عمل ہے۔
“اسلام آن لائن” کے مطابق فقہ کونسل آف نارتھ امریکا کے رکن شیخ علی سلیمان نے کہا ہے امریکی ایئرپورٹس میں نصب اسکینرز اسلام اور شرافت وعزت کے منافی ہیں جو انسانی بدن کو عریان دکھاتے ہیں۔
شیخ علی کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ یہودی اور عیسائی بھی اس طریقے کے خلاف ہیں۔
“انڈیانا” میں قائم اسلامی فقہ کونسل نے فتوا جاری کرتے ہوئے کہا ہے مذکورہ اسکینرز مرد اور خواتین کے جسموں کو عریان طور پر دکھاتے ہیں جنہیں مرد اور خواتین اہلکار دیکھتے ہیں۔ یہ عمل سراسر اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے۔
یہ اسکینرز جو عریان دکھانے والے اسکینرز کے نام سے مشہور ہیں 25دسمبر 2009ء کو نائجیرین نوجوان “عمرفاروق عبدالمطلب” کی ناکام کوشش کے بعد نصب کیے گئے جو ایک امریکی مسافر بردار طیارے کو اڑانے کے لیے اپنے جسم میں بم چھپا کر طیارے میں سوار ہواتھا۔
فقہ کونسل آف نارتھ امریکا کے ایک دوسرے رکن ڈاکٹر احسان باغبی نے زور دیتے ہوئے کہا ہے ہماری طرف سے جاری فتوا اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ سیکورٹی وحفاظت کے نام پر افراد کے عقائد کو پامال نہیں کرنا چاہیے۔
فقہ کونسل نے مسلمانوں کو مشورہ دیا ہے کہ سفر کے لیے دوسرے ذرائع کو استعمال کریں جہاں اس طرح کے بے حیائی کی ترویج کرنے والے اسکینرز نصب نہ ہوں۔
امریکی مسلمانوں کی نمائندہ “تنظیم اسلامک ریلیشن کونسل” نے پوری طرح اس فتوے کی حمایت کی ہے۔
امریکی مسلمان علمائے کرام نے کہا ہے امریکا میں مقیم ستر لاکھ مسلمان مسافروں کی سیکورٹی کے لیے اٹھاجانے والے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں مگر وہ عریان کرانے والے اسکینرز کے حق میں نہیں ہیں۔
مسلمان رہ نماؤں کے مطابق امریکی عہدیداروں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کرنی چاہیے انہیں معلوم نہیں یہ مسئلہ مسلمانوں کے لیے کسی قدر حساس نوعیت کاہے۔
شیخ علی کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ یہودی اور عیسائی بھی اس طریقے کے خلاف ہیں۔
“انڈیانا” میں قائم اسلامی فقہ کونسل نے فتوا جاری کرتے ہوئے کہا ہے مذکورہ اسکینرز مرد اور خواتین کے جسموں کو عریان طور پر دکھاتے ہیں جنہیں مرد اور خواتین اہلکار دیکھتے ہیں۔ یہ عمل سراسر اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے۔
یہ اسکینرز جو عریان دکھانے والے اسکینرز کے نام سے مشہور ہیں 25دسمبر 2009ء کو نائجیرین نوجوان “عمرفاروق عبدالمطلب” کی ناکام کوشش کے بعد نصب کیے گئے جو ایک امریکی مسافر بردار طیارے کو اڑانے کے لیے اپنے جسم میں بم چھپا کر طیارے میں سوار ہواتھا۔
فقہ کونسل آف نارتھ امریکا کے ایک دوسرے رکن ڈاکٹر احسان باغبی نے زور دیتے ہوئے کہا ہے ہماری طرف سے جاری فتوا اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ سیکورٹی وحفاظت کے نام پر افراد کے عقائد کو پامال نہیں کرنا چاہیے۔
فقہ کونسل نے مسلمانوں کو مشورہ دیا ہے کہ سفر کے لیے دوسرے ذرائع کو استعمال کریں جہاں اس طرح کے بے حیائی کی ترویج کرنے والے اسکینرز نصب نہ ہوں۔
امریکی مسلمانوں کی نمائندہ “تنظیم اسلامک ریلیشن کونسل” نے پوری طرح اس فتوے کی حمایت کی ہے۔
امریکی مسلمان علمائے کرام نے کہا ہے امریکا میں مقیم ستر لاکھ مسلمان مسافروں کی سیکورٹی کے لیے اٹھاجانے والے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں مگر وہ عریان کرانے والے اسکینرز کے حق میں نہیں ہیں۔
مسلمان رہ نماؤں کے مطابق امریکی عہدیداروں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کرنی چاہیے انہیں معلوم نہیں یہ مسئلہ مسلمانوں کے لیے کسی قدر حساس نوعیت کاہے۔
آپ کی رائے