زاہدان (سنی آنلائن) پاک-ایران سرحد پر زیرو پوائنٹ کی تقریباً تین ماہ سے بندش کے باعث سرحدی علاقوں میں عوام کو اشیائے خورونوش کی قلت اوردیگر مشکلات کا سامنا ہے۔
ایرانی بلوچستان کے شہر پشین میں بم دھماکے کے بعد ایرانی حکومت کی جانب سے زیروپوائنٹ تمام تر سرگرمیوں کیلئے بند کردیا گیا ۔ کچھ عرصے بعد تربت سمیت کئی سرحدی علاقوں کو آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا مگر ایران تفتان بارڈر کی بندش کو تقریباً تین ماہ سے زائد ہو چکے ہیں جس کے باعث نوشکی، دالبندین اور دیگر علاقوں میں لوگوں کو خوراک کی قلت اور دیگر مشکلات کا سامنا ہے۔ تقریباً پانچ ہزار مقامی دکانداراور کاروباری حضرات معاشی پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔ عوام کی جانب سے احتجاج کے باوجود انتظامیہ نے اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی موٴثر اقدامات نہیں کیے۔
اسی طرح سرحدی شہر میرجاوہ اور صوبائی دارالحکومت زاہدان کے عوام اور تاجربرادری کو شدید پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑرہاہے۔ شیخ الاسلام مولاناعبدالحمید سمیت متعدد رہنماؤں اورمعتبرین نے حکومت سے زیروپوائنٹ کھولنے کامطالبہ کیاہے۔ بعض حکام کے وعدوں کے باوجود ابھی تک یہ مشترکہ بارڈربندہے۔
اسی طرح سرحدی شہر میرجاوہ اور صوبائی دارالحکومت زاہدان کے عوام اور تاجربرادری کو شدید پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑرہاہے۔ شیخ الاسلام مولاناعبدالحمید سمیت متعدد رہنماؤں اورمعتبرین نے حکومت سے زیروپوائنٹ کھولنے کامطالبہ کیاہے۔ بعض حکام کے وعدوں کے باوجود ابھی تک یہ مشترکہ بارڈربندہے۔
آپ کی رائے