شمالی وزیرستان:امریکی ڈرون حملوں میں 29قبائلی شہید

شمالی وزیرستان:امریکی ڈرون حملوں میں 29قبائلی شہید
wazir-attackاسلام آباد(خبررساں ادارے) شمالی وزیرستان میں تازہ امریکی ڈرون حملوں سے شہید ہونے والے افراد کی تعداد 29 ہوگئی ۔  پانچ امریکی جاسوس طیاروں نے مبینہ طور پر پاک افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے علاقے دیگان میں دو عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

دونوں عمارتوں پر یکے بعد دیگرے پندرہ میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں سترہ افراد شہید ہوگئے۔ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔
ایک مقامی سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے اے ایف پی کوبتایا کہ ان حملوں 8 ڈرون طیاروں نے حصہ لیا جن کے ذریعے 18 میزائل فائر کیے گئے۔ اے ایف پی کے مطابق ڈرون طیاروں نے دتہ خیل میں دو گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ذرائع کے مطابق ڈرون حملے شمالی وزیرستان کے علاقوں محمد خیل،خر قمر،دیگان اور میران شاہ کے قریب کئے گئے ۔ مقامی قبائلیوں کے مطابق شمالی وزیرستان کے کئی علاقوں میں پہلی مرتبہ بیک وقت8 ڈرون طیاروں نے پروازیں کیں جس سے پورے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔
اس سے قبل پاکستان کے وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پانچ بغیر پائیلٹ جاسوس طیاروں کے میزائل حملوں میں چودہ مشتبہ جنگجو مارے گئے ہیں.
ذرائع کے مطابق امریکی سی آئی اے کے بغیر پائلٹ جاسوس طیاروں نے منگل کوشمالی وزیرستان کے صدرمقام میران شاہ سے تیس کلومیٹر مغرب میں واقع گاٶں دتہ خیل کے علاقے میں مشتبہ مزاحمت کاروں کے چارٹھکانوں اور دوگاڑیوں پراٹھارہ میزائل داغے ہیں، جس کے نتیجے میں دس سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے.میزائل حملوں میں طالبان جنگجوٶں کی دونوں گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں.
العربیہ نیٹ کے مطابق ایک انٹیلی جنس عہدے دارکا کہنا ہے کہ میزائلوں حملوں کا نشانہ بننے والی عمارتوں سے کافی دیر کے بعد بھی آگ کے شعلے بلند ہورہے تھے جس کے پیش نظرمرنے والوں کی تعدادمیں اضافے کا خدشہ ہے.فوری طورپرمیزائل حملوں میں مرنے والوں کی شناخت معلوم نہیں ہوسکی اور نہ یہ پتا چلا ہے کہ ان میں طالبان یا القاعدہ کا کوئی سرکردہ لیڈر بھی شامل تھا یا نہیں.
پاکستان کےانٹیلی جنس حکام اورعینی شاہدین کے مطابق امریکی ڈرون طیاروں نے بیک وقت شمالی وزیرستان میں طالبان مزاحمت کاروں کے متعددٹھکانوں کونشانہ بنایا ہے اوریہ پہلا موقع ہے کہ ڈرون طیاروں سے ایک دن میں اتنی زیادہ تعداد میں میزائل فائر کئے گئے ہیں.
دتہ خیل کا علاقہ طالبان کمانڈرحافظ گل بہادر کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے اوران پر یہ الزام عاید کیا جاتا رہاہے کہ وہ طالبان مجاهدین کو اپنے ہاں پناہ دیتے اورانہیں سرحد پارافغانستان میں غیرملکی فوجوں کے خلاف لڑائی کے لئے بھیجتے رہتے ہیں.
واضح رہے کہ امریکی سی آئی اے نے خوست میں 30 دسمبر کواپنے سات اہلکاروں کی ایک خودکش بم دھماکے میں ہلاکت کے بعد شمالی وزیرستان میں میزائل حملے تیز کردئیے ہیں اورگذشتہ ایک ماہ کے دوران اس کے بغیرپائلٹ جاسوس طیاروں نے اس علاقے میں چودہ حملے کئے ہیں جن میں بیسیوں افراد مارے گئے ہیں.

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں