ایرانی دارالحکومت تہران میں منگل کے روز ہونے والے بم دھماکے میں ایک یونیورسٹی پروفیسر ہلاک ہو گیا۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق تہران یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر مسعود محمدی کو موٹر سائیکل میں نصب بم کے ذریعے دھماکا کر کے ہلاک کیا گیا۔ پریس ٹی وی کے مطابق جنوبی تہران کے ضلع قطرینہ میں ہونے والا بم دھماکا متوفی پروفیسر کے گھر کے قریب ہوا۔
ایران کے ٹی وی چینل ’پریس ٹی وی‘ پر جائے وقوعہ کے مناظر نشر کیے گئے جن میں ارگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے سیکیورٹی فورسز دھماکے کا سبب جاننے کی کوشش کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ منگل کے روز ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا جانے والا دھماکا کئی مہینوں بعد تہران میں اپنی نوعیت کی پہلی کارروائی ہے۔
ایران کے ذرائع ابلاغ میں مقتول پروفیسر کو انقلاب ایران کا ایک زبردست حمایتی قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان کے قتل میں انقلاب دشمن عناصر ملوث ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب ایران میں گزشتہ سال جون میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد بعض حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے سیکیورٹی فورسز دھماکے کا سبب جاننے کی کوشش کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ منگل کے روز ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا جانے والا دھماکا کئی مہینوں بعد تہران میں اپنی نوعیت کی پہلی کارروائی ہے۔
ایران کے ذرائع ابلاغ میں مقتول پروفیسر کو انقلاب ایران کا ایک زبردست حمایتی قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان کے قتل میں انقلاب دشمن عناصر ملوث ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب ایران میں گزشتہ سال جون میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد بعض حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
آپ کی رائے