
یاد رہے جولائی 2009ء میں مکاتب قرآنی کردستان کے سرپرست اعلیٰ کاک حسن امینی دارالعلوم زاہدان کی تقریب ختم بخاری میں تقریر کرنے کے بعد کردستان واپس جاتے ہوئے زاہدان کے ایئرپورٹ سے گرفتار ہوئے تھے۔ کاک حسن امینی دس دن تک خفیہ اداروں کی تحویل میں رہنے کے بعد صوبہ بلوچستان کے ہائیکورٹ کے حکم پر ضمانت پر رہاہوئے تھے۔
کردستان کے قاضی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کے حوالے سے مغربی ممالک کی پالیسیوں اور ان کے حقوق کی پامالی کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ انہوں نے ایران میں اہل سنت اور اقلیتی اقوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک پر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے ایرانی حکام کو صدارتی انتخابات کے بعد رونما ہونے والے بحرانوں سے نمٹنے اور شکایتوں کا ازالہ کرنے کی تجویز دی تھی۔ اسی تقریر کے پاداش میں انہیں ہوائی جہاز سے اتارکر پس دیوار زنداں بھیج دیا گیا۔
کردستان کے قاضی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کے حوالے سے مغربی ممالک کی پالیسیوں اور ان کے حقوق کی پامالی کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ انہوں نے ایران میں اہل سنت اور اقلیتی اقوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک پر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے ایرانی حکام کو صدارتی انتخابات کے بعد رونما ہونے والے بحرانوں سے نمٹنے اور شکایتوں کا ازالہ کرنے کی تجویز دی تھی۔ اسی تقریر کے پاداش میں انہیں ہوائی جہاز سے اتارکر پس دیوار زنداں بھیج دیا گیا۔
آپ کی رائے