
لندن میں جمعرات کو افغانستان کے بارے میں کانفرنس میں شرکت کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے راہنماؤں سے مشاورت کے بعد ہی پاکستان کشمیر کے بارے میں اپنی آئندہ کی حکمت عملی وضع کرے گا۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے راہنماؤں اور نئی دہلی کے درمیان مذاکرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انھیں عمل ہے کہ کشمیری راہنماؤں نے نئی دہلی پر واضح کر دیا ہے کہ اسلام آباد کو شامل کیئے بغیر مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نہیں نکالا جا سکتا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق کشمیری راہنماؤں نےبھارتی حکومت کے سامنے کئی ایک شرائط رکھی ہیں لیکن ان سے کسی پر بھی ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا ان شرائط میں سیاسی اسیروں کی رہائی، کشمیر میں نافذ کالے قوانین کا خاتمہ اور دیگر کئی شرائط شامل ہیں۔
افغانستان کی طرز پر کشمیر پر بھی بین الاقوامی کانفرنس بلانے کے حوالے سے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر جس قدر بھی اجاگر کیا جا سکے کیا جائے۔
انھوں نے کہا تاہم افغانستان کا معاملہ مختلف ہے اور کیونکہ وہاں ایک بڑی تعداد میں غیر ملکی فوجی موجود ہیں اس لیے بین الاقوامی برادری اس مسئلہ کو زیادہ اہمیت دیتی ہے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے راہنماؤں اور نئی دہلی کے درمیان مذاکرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انھیں عمل ہے کہ کشمیری راہنماؤں نے نئی دہلی پر واضح کر دیا ہے کہ اسلام آباد کو شامل کیئے بغیر مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نہیں نکالا جا سکتا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق کشمیری راہنماؤں نےبھارتی حکومت کے سامنے کئی ایک شرائط رکھی ہیں لیکن ان سے کسی پر بھی ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا ان شرائط میں سیاسی اسیروں کی رہائی، کشمیر میں نافذ کالے قوانین کا خاتمہ اور دیگر کئی شرائط شامل ہیں۔
افغانستان کی طرز پر کشمیر پر بھی بین الاقوامی کانفرنس بلانے کے حوالے سے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر جس قدر بھی اجاگر کیا جا سکے کیا جائے۔
انھوں نے کہا تاہم افغانستان کا معاملہ مختلف ہے اور کیونکہ وہاں ایک بڑی تعداد میں غیر ملکی فوجی موجود ہیں اس لیے بین الاقوامی برادری اس مسئلہ کو زیادہ اہمیت دیتی ہے۔
آپ کی رائے