پیرس (رضا چوہدری/نمائندہ جنگ) فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواحی علاقے درانسی کی مسجد کے امام حسن شلغمی کو فرانسیسی پارلیمنٹ کی طرف سے برقع پر پابندی کی سفارشات کے حق میں تقریر کرنے پر سخت مخالفت کا سامناکرنا پڑا۔
امام مسجد حسن شلغمی نے مسجد میں خطاب کے دوران برقع کو انتہا پسندی کی علامت اور عورتوں کے حقوق کے خلاف قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام میں عورتوں کیلئے نقاب پوش برقع کا کوئی ذکرنہیں ۔امام حسن شلغمی نے بتایاکہ ان کی اس تقریر کے بعد 80کے قریب انتہا پسند مسلم نوجوان مسجد میں آئے اور انہوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے اور دھمکی آمیز کلمات کہے ۔ بعد ازاں حسن شلغمی نے پولیس سے جان کے تحفظ کیلئے امداد طلب کرلی۔ حسن شلغمی نے پریس کانفرنس میں اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ مسجد خدا کا گھر ہے وہاں نعرے بازی اور سخت الفاظ استعمال کرنا قانون اوراسلام کے منافی ہے۔ ادھر مسجد انتظامیہ نے مسجد میں لکھ کر لگا دیا ہے کہ امام حسن شلغمی کا برقع کے حوالے سے خطاب ان کی ذاتی رائے تھی۔ واضح رہے کہ اس واقعہ کے بعد سے حسن شلغمی امامت کے فرائض کیلئے مسجد بھی نہیں آرہے ہیں۔
آپ کی رائے