ریاض(العربیة) سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع خالد بن سلطان سرکاری فوج کے 20 لاپتہ فوجیوں کے شہید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی نعشیں سعودی عرب اور یمن کے سرحدی علاقے سے ملی ہیں۔ یاد رہے کہ حوثیوں سے سعودی فوج کی لڑائی کے دوران 26 سپاہی لا پتہ ہو گئے تھے۔
خالد بن سلطان کا کہنا تھا کہ سعودی فوج کو اپنی جنگ میں اعلی تربیت یافتہ جنگجووں سے سابقہ تھا، ان کے پاس ایسا جدید اسلحہ تھا کہ جو عمومی طور پر فوج استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جن ملکوں نے انہیں جنگی تربیت فراہم کی، انہی ممالک نے انکو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا۔
سعودی نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ جنگ میں جو اسلحہ ہم نے محاذ پر چھوڑا، اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب، جازان کے علاقے میں فوجی چھاونی قائم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
سعودی فوج نے گذشتہ چند مہینوں کے دوران حوثی باغیوں کے خلاف زمینی، فضائی اور توپخانے کا بھرپور استعمال کر کے اپنی سرحد میں دراندازی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی۔
یمنی حکومت کے خلاف اپنی لڑائی کو وسعت دیتے ہوئے حوثیوں نے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں میں دراندازی کر کے سرحدی چوکیوں پر تعنیات متعدد سعودی فوجیوں کو شہید کر دیا۔ سعودی افواج نے اس کارروائی کو پوری طاقت سے روکا۔
سعودی نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ جنگ میں جو اسلحہ ہم نے محاذ پر چھوڑا، اسے تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب، جازان کے علاقے میں فوجی چھاونی قائم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
سعودی فوج نے گذشتہ چند مہینوں کے دوران حوثی باغیوں کے خلاف زمینی، فضائی اور توپخانے کا بھرپور استعمال کر کے اپنی سرحد میں دراندازی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی۔
یمنی حکومت کے خلاف اپنی لڑائی کو وسعت دیتے ہوئے حوثیوں نے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں میں دراندازی کر کے سرحدی چوکیوں پر تعنیات متعدد سعودی فوجیوں کو شہید کر دیا۔ سعودی افواج نے اس کارروائی کو پوری طاقت سے روکا۔
آپ کی رائے