نیویارک (بى بى سى اردو) امریکہ میں حکام کا کہنا ہے کہ دس افراد کو مبینہ طور پر روس کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
واشنگٹن (اے ایف پی +رائٹرز) امریکی سی آئی اے چیف لیون پنیٹا نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہی موجود ہیں۔ ڈرون حملے پاکستان نہیں امریکہ کے تحفظ کیلئے کئے جا رہے ہیں۔
لندن ( اے ایف پی) افغانستان میں نیٹو افواج کے سابق سربراہ اور برطانوی افواج کے موجودہ سربراہ جنرل ڈیوڈ رچرڈز نے کہا ہے کہ سیاسی اور فوجی سربراہوں کو افغانستان میں طالبان سے جلد مذاکرات کرنے چاہئے ، افغانستان سے انخلا کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔
ٹورنٹو (ایجنسیاں) ٹورنٹو میں جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر پرامن مظاہرے کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کرنے والے 75بلوائیوں پر قابو پانے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا.
سری نگر (اے این این) مقبوضہ کشمیرمیں مجاہدین کے ساتھ جھڑپ میں بھارتی فوج کاکرنل نیراج سود ہلاک ہوگیا،ایک اہلکار نے خود کشی کرلی ، فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں دو کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے واقعہ کیخلاف مقبوضہ وادی میں مظاہر وں اور ہڑتال کا سلسلہ بدستورجاری ،لاٹھی چارج کے نتیجے میں درجنوں مظاہرین زخمی […]
واشنگٹن (ایجنسیاں) امریکا کے صدر براک اوباما نے افغانستان میں امریکی اور نیٹو فوج کے کمانڈر جنرل اسٹینلے میک کرسٹل کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل ڈیوڈ ایچ پیٹریاس کو امریکی فوج کا نیا کمانڈر مقرر کیا ہے۔
ممبئی (خبررساں ادارے) ڈاکٹر ذاکر نائیک نے لندن میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے برطانوی حکومت کے اقدام کو چیلنج کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
کینبرا (ایجنسیاں) آسٹریلیا کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اَگست میں ہالینڈ کی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان کے جنوبی صوبے اُرزگان میں غیر ملکی افواج کی کمان امریکا سنبھال لے گا۔
نیویارک(ایجنسیاں) ٹائمزاسکوائر حملہ کیس کے ملزم پاکستانی نژاد امریکی شہری فیصل شہزاد نے تمام الزامات کا اعتراف کرتے ہوئے امریکا سے پاکستان پر ڈرون حملے بند کرنے اور مسلم ممالک سے اپنی افواج واپس بلا نےکا مطالبہ کردیا۔ مقدمے کا فیصلہ پانچ اکتوبر کو سنایا جائے گا۔
واشنگٹن (جی این آئی) امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے حقانی گروپ سمیت افغان طالبان سے رابطوں کےلئے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ان مذاکرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام آباد اور کابل کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔