اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستی اور اتحاد قابل مذمت اور حرام ہے: علما

اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستی اور اتحاد قابل مذمت اور حرام ہے: علما

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ کچھ عرب ممالک نے اسرائیلی قابض ریاست کے ساتھ اتحاد، شراکت، معاہدےاور عملی اقدامات” کیے ہیں جو شریعت کی رو سے قابل مذمت اور حرام اقدام ہیں۔
یونین کے سکریٹری جنرل علی القرا داغی کے دستخطوں سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور مراکش جیسے کچھ ممالک غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ اتحاد اور عملی اقدامات کرنے کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے،حرام فعل اور فلسطینی قوم کے ساتھ خیانت اور غداری کے مترادف ہے۔
مسلم اسکالرز کی یونین نے الاقصیٰ، القدس فلسطین کے ساتھ اوراسرائیلی قابض فوج کے ساتھ کسی بھی ملک یا گروہ کی طرف سے تعلقات معمول پر لانے کے خلاف اپنے مستقل موقف کا اعادہ کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس نے پہلے ہمارے القدس، الاقصیٰ اور فلسطین پر قابض کے ساتھ تعلقات معمول پرآنے کی مذمت کرتے ہوئے متعدد بیانات جاری کیے ہیں اور اس مسئلے کی ترجیح، معمول کے تقدس پر زور دینے کے لیے کئی کانفرنسیں اور سیمینارز منعقد کیے ہیں۔ یہ اقدام ہمارے اولین مقصد کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ ہے۔
یونین نے تمام مقبوضہ زمینوں بالخصوص الاقصیٰ اور القدس الشریف کو آزاد کرانے کے لیے تمام مادی اور اخلاقی کوششیں کرنے پر زور دیا۔
چند روز قبل مراکش نے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے رباط کے دورے کے دوران فوجی شعبوں میں دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں