مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوج کی فائرنگ سے بچی سمیت 3 نوجوان جاں بحق

مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوج کی فائرنگ سے بچی سمیت 3 نوجوان جاں بحق

مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما برہان وانی کی دوسری برسی سے قبل بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کم سن بچی سمیت 3 نوجوان جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ نماز جنازہ کے بعد ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی علاقے ریڈوانا میں جب بھارتی فوج گشت کررہی تھی تو مقامی افراد کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا جس کے جواب میں فوج نے عوام کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی جس دوران 5 افراد زخمی ہوئے’۔
دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا تھا کہ سپاہیوں نے فائرنگ کی، شاٹ گن اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے جنھیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ہسپتال حکام کے مطابق دوران علاج تین افراد دم توڑ گئے۔
مقامی افراد کا کہنا تھا فوج ایک قافلے کی شکل میں علاقے میں پہنچی اور توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ مکینوں کو دھمکایا جس کے نتیجے میں بھارت مخالف احتجاج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ علاقے میں جیسے ہی ہلاکتوں کی خبر پھیلی تو مزید شہری باہر آئے کشمیر میں بھارتی تسلط کے خاتمے کے نعرے لگائے جس دوران جھڑپیں ہوئیں اور قریبی شہروں کے رہائشی بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔
بعد ازاں نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔
عوام کی بڑی تعداد نماز جنازہ میں شرکت کے لیے جمع تھی جس کے باعث مشکلات پیش آئیں تاہم لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے متعدد مرتبہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ روز ہی برہان وانی کی برسی کے پیش نظر سری نگر میں پابندیاں عائد کرتے ہوئے یاسین ملک کو گرفتار کیا تھا اور سید علی گیلانی اور عمر فاروق سمیت حریت قیادت کو نظر بند کردیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل حریت قیادت نے برہان وانی کی دوسری برسی کے موقع پر 8 جولائی کو شٹرڈاؤن ہڑتال اور ان کے آبائی علاقے ترال کی جانب مارچ کرنے اور جلسے کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی پولیس نے سری نگر میں یاسین ملک کے گھر میں چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا جبکہ سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی، ظفر اکبر بٹ اور بلال صدیقی کو گھروں میں نظر بند کردیا۔
پولیس نے سری نگر کے علاقے ناؤ ہٹہ کا گھیراؤ کیا اور شہریوں کو تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 میں حریت رہنما مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی فورسز کی جانب سے کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران سیکڑوں نوجوان جاں بحق ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ گزشتہ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں