سنت پر عمل کرنے کے حوالے سے حساس رہیں

سنت پر عمل کرنے کے حوالے سے حساس رہیں

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے نبی کریم ﷺ کی سنتوں پر جوش و جذبے سے عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے تمام پیغمبروں کی بعثت کی وجہ عمل میں دین حق پیش کرنے کو بتائی۔
سنی آن لائن نے خطیب اہل سنت زاہدان کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، مولانا عبدالحمید نے اپنے تئیس مارچ دوہزار اٹھارہ کے خطبہ جمعہ میں کہا: نبی کریم ﷺ کی بعثت امت کی خاطر ہوئی تاکہ آپﷺ اپنی زبان اور عمل سے امت کو دین اور احکام سکھائیں۔ مقصد یہ تھا کہ دین پر عمل کرنا انسان کے لیے آسان ہوجائے۔
انہوں نے مزید کہا: رسول اللہ ﷺ قرآن پاک کے عملی نمونہ اور مثال تھے۔ آپ ﷺ کی باتیں، اخلاق اور عادات سب قرآن پاک ہی کے مطابق تھے۔ آپﷺ نرم دلی و ترحم، دوسروں کی عزت و احترام کی حفاظت، صلہ رحم، رشتہ داروں اور تمام لوگوں بلکہ جانوروں کے حقوق کی خیال داری و پاسداری میں اپنی مثال آپ تھے۔
مولانا عبدالحمید نے زور دیتے ہوئے کہا: سنت کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ جب سنت کا لفظ بولاجاتاہے، کچھ لوگوں کے ذہن ’مسواک‘ اور ’داڑھی‘ ہی کی طرف جاتاہے، یہ بھی سنت ہیں لیکن سنت کا معنی اس سے بڑھ کر ہے۔ ہجرت، دعوت الی اللہ اور اس ذات پاک پر بھروسہ کرنا بھی سنت کے دائرے میں آتے ہیں۔
انہوں نے سنت پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ہمیں نبی کریم ﷺ کی تمام سنتوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ دل میں سنت پر عمل کرنے کے حوالے سے جذبہ پیدا کریں۔ افسوس کی بات ہے کہ سنت کے حوالے سے جذبے اور شوق ختم ہورہے ہیں۔ سنت کے حوالے سے حساس و چوکس رہیں۔ اگر کوئی خلاف سنت کام ہوا، فورا استغفار کرکے کسی طرح اس کا تدارک کریں۔

داخلی صنعتکار مصنوعات کی کوالٹی بڑھادیں
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں نئے شمسی سال کو ایران میں ’قومی مصنوعات کی حمایت کا سال‘ قرار دینے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے داخلی مصنوعات کی کوالٹی بڑھانے اور حکومت و عوام کی طرف سے ان کی حمایت پر زور دیا۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: داخلی صنعتکاروں کو ہماری وصیت ہے کہ اپنی مصنوعات اور پیداوار کی کوالٹی بڑھادیں اور مناسب پروڈکٹس بازار میں بھیج دیں۔
انہوں نے مزید کہا: حکومت سے بھی درخواست ہے کہ داخلی پروڈیوسرز اور صنعتکاروں کی مزید حمایت کریں اور اندرونی کارخانوں اور ورکشاپس کے ٹیکسوں میں کمی کریں۔ عوام بھی قومی مصنوعات کو ترجیح دیں تاکہ کارخانے بند نہ ہوجائیں اور دوسروں کے لیے روزگار بھی فراہم ہوجائے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے بینکوں میں سودی لین دین اور کاروبار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حکومت اور پارلیمنٹ کی طرف سے ان کے قوانین کی اصلاح پر زور دیا۔

دارالعلوم زاہدان کی سالانہ تقریب دستاربندی بھائی چارہ کی ایک مثال ہے
مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے ایک حصے میں دارالعلوم زاہدان کی سالانہ تقریب دستاربندی و ختم بخاری کے قریب ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دارالعلوم زاہدان کی سالانہ تقریب دستاربندی آزادی، بھائی چارہ اور اتحاد و ہمدلی کی مثال ہے۔ اس تقریب میں علمائے کرام، دانشور حضرات، حکومتی ذمہ داران اور دیگر مہمان ملک کے مختلف علاقوں سمیت بعض دیگر ملکوں سے شریک ہوتے ہوئے۔
انہوں نے کہا: الحمدللہ اس تقریب میں دنیا و آخرت کے مسائل پر گفتگو ہوتی ہے اور اس کے مثبت اثرات ملک و ملت پر نمایاں ہوچکے ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے اس عظیم دینی مرکز کے سالانہ اجتماع کی تاریخ (بارہ اپریل) کا اعلان کرتے ہوئے نمازیوں سے درخواست کی اس پروقار تقریب کی کامیابی کے لیے اللہ تعالی کے دربار میں عاجزی سے دعا مانگیں اور اس ذات پاک کی رضامندی حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اللہ تعالی کی نظر کرم کے بغیر تمام جلسے اور تقریبات بے سود ہیں؛ جو شخص کوئی کام کرتاہے، صرف اللہ ہی کے لیے وہ کام کرے۔ کوشش کرنی چاہیے کہ ایسے جلسوں کے فائدے تمام فرقوں، افکار اور خیالات کے حاملین کو پہنچیں اور اسلام اور وطن کو ان سے فائدہ پہنچے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں