دنیاپرستی انسان کی بدبختی کا باعث ہے

دنیاپرستی انسان کی بدبختی کا باعث ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے پندرہ ستمبر دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں دنیا کی محبت میں افراط اور آخرت پر اس کی ترجیح کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسان کی ناکامی اور بدبختی کی وجہ قرار دی۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے سورت القیامة میں دنیا کی محبت کو جو انسان کی ایک کمزوری ہے، تذکرہ فرمایا ہے۔ دنیا کی محبت میں حد سے بڑھنا انسان کو اللہ تعالی سے دور رکھتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: انسانی روح کے دو حصے ہیں: ایک ربانی اور دوسرا حیوانی ہے۔ حیوانی حصہ انسان کو مادیات اور مادی نعمتوں کی جانب دکھیلتاہے جبکہ ربانی و روحانی حصہ بندوں کو آخرت اور اللہ تعالی کی معرفت کی طرف دکھیل دیتاہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: اللہ تعالی نے دنیا سے پوری طرح قطع تعلق کا حکم نہیں دیا ہے، بلکہ محبت دنیا میں اعتدال کا خیال رکھنا چاہیے اور آخرت کی زندگی کے لیے سوچنے اور منصوبہ بندی کو ترجیح دینی چاہیے۔ دنیا بھی چلائیں اور اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت سے غافل نہ ہوجائیں۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی نے ایسے بندوں سے شکوہ فرمایا ہے جو دنیا سے چپک کر آخرت کو چھوڑدیتے ہیں۔ دین اور عبادت کے سلسلے میں سستی اور کاہلی کا مظاہرہ کرتے ہیں، لیکن جب دنیا اور پیسے کی باری آتی ہے تو شوق و ذوق سے اس میں لگ جاتے ہیں۔ کچھ لوگ نہیں چاہتے ان کا آرام اور نیند نماز اور عبادت کے لیے خراب ہو، لیکن پوری رات گپ شپ لگانے اور ٹی وی کے سامنے بیٹھنا ان کے لیے عام بات ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: دنیا آخرت کا کھیت ہے اور ایک ایسی جگہ ہے جہاں آخرت کی ابدی زندگی کے لیے تیاری کی جاتی ہے۔ مال ودولت سے محبت جائز ہے لیکن محدود پیمانے تک جو اللہ کی محبت سے زیادہ نہ ہو۔ مال اچھا ہے اگر اللہ کی راہ میں خرچ ہو۔
ممتاز سنی عالم دین نے قمری سال کے اختتام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہجری قمری سال ختم ہونے والا ہے۔ ہمیں اپنا احتساب کرنا چاہیے کہ گزشتہ ایک سال میں ہم نے کتنے اچھے یا برے کام کیے۔ دن رات کے مواقع سے کتنا فائدہ اٹھایا اور آخرت کے لیے تیاری کی۔

اولاد مستقبل کے اثاثے ہیں
ایران میں سرکاری سکولوں اور جامعات کے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر مولانا عبدالحمید نے تعلیم اور اولاد کی صحیح تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا: بچوں کے لیے منصوبہ بندی انتہائی اہم ہے۔ ان کی تعلیم اور تربیت کے لیے سوچیں۔ افسوس ہے کہ کچھ ماں باپ اپنے بچوں کو ان کے حال پر چھوڑدیتے ہیں اور کوئی خبر نہیں لیتے ہیں؛ نتیجے میں یہ بچے برے لوگوں کے ساتھ مل کر مسائل سے دوچار ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں کے والدین قصوروار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اولاد ہمارے مستقبل کے اثاثے اور امیدیں ہیں۔ مثالی ماں باپ وہی ہیں جو اپنے بچوں کی دنیا و آخرت کے لیے منصوبہ بندی کرتے ہیں اور محنت کرتے ہیں۔ دنیا و آخرت کو آباد رکھنے کی راہ ’تعلیم‘ ہی ہے۔ سکولوں، کالجوں اور جامعات کے طلبہ و اساتذہ قرآن پاک سیکھنے کا اہتمام کریں۔ علما اور دیگر افراد تقوا کا خیال رکھیں اور دین کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

حضرت عثمان کی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزری
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے اپنے خطبہ کے آخر میں یوم شہادت سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: حضرت عثمان رضی اللہ کے نکاح میں نبی کریم ﷺ کی دو صاحبزادیاں آئیں۔ جب دوسری صاحبزادی کا انتقال ہوا، آپﷺ نے ارشاد فرمایا اگر میری کوئی اور بیٹی ہوتی ضرور میں اس کو حضرت عثمان کے نکاح میں لاتا۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت عثمان نے جان و مال سے اسلام کی خدمت کی اور صرف غزوہ تبوک میں انہوں نے تین سو اونٹوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کی پوری زندگی ایمان لانے سے شہادت تک اسلام کی خدمت میں گزری۔
مولانا عبدالحمید نے آخر میں کہا: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم شکل و صورت سے ہم جیسے تھے، لیکن اللہ تعالی سے پرزور تعلق نے انہیں ایسا عظیم مقام دیا کہ ان کی فضیلت امت کے کسی فرد کو نہیں ملی۔ انہوں نے ہمہ تن اسلام کی نصرت کرکے اپنی زندگی اسلام اور انسانیت کے لیے وقف کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سمیت صحابہ کرامؓ نے دنیا میں وہ عدل نافذ کیا جس کی نظیر دنیا میں ملتی اور پوری دنیا ان کے عدل و انصاف پر گواہی دیتی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں