شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

صہیونی ریاست مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے نہ کھیلے

صہیونی ریاست مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے نہ کھیلے

اہل سنت ایران کی ممتاز دینی شخصیت مولانا عبدالحمید نے مسجد الاقصی میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے صہیونی ہٹ دھرمی کی شدید مذمت کی اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کو اسرائیل کے لیے’ خطرناک‘ یاد کیا۔
سنی آن لائن نے مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب پورٹل کے حوالے سے لکھا، خطیب اہل سنت زاہدان نے اکیس جولائی دوہزار سترہ کو خطبہ جمعہ کے دوران مقبوضہ فلسطین کے واقعات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا: صہیونی ریاست نے غیرمسبوقہ اقدام کرتے ہوئے گزشتہ ہفتہ نماز جمعہ کے لیے مسجد الاقصی کو بند کردیا۔ حالانکہ مسجد الاقصی مسلمانوں کی سب سے بڑی عبادتگاہوں اور مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس گھناونی حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہم صہیونی ریاست کو خبردار کرتے ہیں کہ مسلمانوں کے دینی و مذہبی جذبات سے کھیلنا بند کردے، ایسی حرکتوں سے اللہ تعالی کا قہر و غضب آتاہے اور سیاسی و بین الاقوامی طورپر اس ناجائز ریاست کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نماز جمعہ مسلمانوں کا ہفتہ وار اجتماع ہے
اپنے بیان کے پہلے حصے میں مولانا عبدالحمید نے نماز جمعہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: اسلامی ثقافت اور تعلیمات میں مسلمانوں کے اجتماع پر بہت تاکید آئی ہے۔ نماز کو جماعت کے ساتھ پڑھنے کا حکم اسی تاکید کی ایک مثال ہے۔ مسلمان پنچ وقتہ نمازوں کے لیے محلے کی مسجد میں اکٹھے ہوکر نماز ادا کرتے ہیں اور جمعہ کے لیے شہر کی جامع مسجد میں باجماعت نماز ادا کرتے ہیں۔
نماز جمعہ کو مسلمانوں کا ’ہفتہ وار اجتماع‘ یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ہفتے میں ایک مرتبہ مسلمانوں کا اجتماع ہوتاہے جو نماز جمعہ کے لیے ہے۔ سال میں دو مرتبہ اس سے بڑا اجتماع منعقد ہوتاہے اور مسلمان عید الفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ سب اللہ کی بندگی کے لیے ہے۔
جمعہ کی تاریخی اہمیت واضح کرتے ہوئے خطیب اہل سنت نے کہا: بعض روایات کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام اور ان کی نسل جمعہ کے دن ہی پیدا ہوئے۔ اسی روز آدم علیہ السلام جنت میں داخل ہوئے اور پھر اسی روز نکالے گئے۔ قیامت کا عظیم دن بھی جمعہ کو ہوگا اور اسی لیے جمعہ تاریخی اور برکتوں سے مالامال دن ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: نماز جمعہ فرض عین ہے۔ نماز جمعہ کی فرضیت کی حکمت کسی شہر میں مسلمانوں کی ایک ہی جگہ پر اجتماع ہے۔ ایک ہی شہر میں بلاضرورت متعدد مساجد میں نماز جمعہ قائم کرنا اس فلسفے کے خلاف ہے۔
جمعہ کے بعض فضائل و مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا: جو شخص نماز جمعہ میں شرکت کرتاہے، اللہ تعالی اس کے پورے ہفتے کے گناہوں کو معاف فرماتاہے۔ غسل جمعہ کو بعض فقہا نے واجب اور بعض نے سنت قرار دی ہے۔ اس روز اچھے کپڑے پہن کر خوشبو لگاناچاہیے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: جب آپ نماز جمعہ کے لیے باہر نکلتے ہیں، اللہ تعالی کی رحمتیں آپ پر نازل ہوجائیں گی۔ جو لوگ اکٹھے ہوکر اللہ تعالی کی خاطر نماز قائم کرتے ہیں، اللہ تعالی کی خصوصی توجہ حاصل کرتے ہیں۔ جو شخص کسی عذر کے بغیر تین ہفتوں تک نماز جمعہ قضا کرے، اس کے دل پر ’نفاق‘ کی مہر لگے گی۔ اس کا مطلب ہے عبادت کی توفیق اور استعداد اس سے چھین لی جائے گی۔
حضرت شیخ الاسلام نے اپنے بیان کو سمیٹتے ہوئے حاضرین کو جمعے کے دن زیادہ سے زیادہ نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے کی سفارش کی جس طرح آپ ﷺ نے فرمایا ہے جمعہ کو مجھ پر کثرت سے درود پڑھیں۔

انہوں نے خطبہ میں بجلی کی مہنگی قیمت پر عوامی شکایات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا خطے میں عوام کی بری معاشی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بجلی کی قیمتوں میں نظرثانی کریں۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے آخر میں مولانا محمدانور ملازہی اور مولانا عبدالکریم بزرگزادہ کے سانحہ ارتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مکمل مغفرت کے لیے دعا مانگی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں