بیت المقدس: چاقو سےحملے میں صہیونی فوجی افسر شدید زخمی

بیت المقدس: چاقو سےحملے میں صہیونی فوجی افسر شدید زخمی

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں باب العامود کے مقام پر اتوار کے روز علی الصباح ایک فلسطینی نوجوان کے چاقو سے حملے میں اسرائیلی بارڈر فورس کا ایک سینیر اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق  زخمی فوجی کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ پولیس نے حملہ آور فلسطینی کو  زخمی حالت میں حراست میں لے لیا ہے تاہم اس کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا وہ زندہ ہے یا شہید ہوچکا ہے۔

بیت المقدس کے مقامی ذرائع کے مطابق صہیونی پولیس نے یہودی فوجی پرحملہ کرنے والے 18  سالہ یاسر محمد ابو خصیرہ کو موقع پر گولیاں مار دی تھیں جسے بعد ازاں شدید زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اسرائیل کے ایک ذریعے کے مطابق ابو خصیرہ گولیاں لگنے سے شہید ہوچکا ہے تاہم ایک دوسرے ذریعے نے اس کی تردید کی ہے اور بتایا ہے کہ زخمی فلسطینی لڑکے کو بیت المقدس میں ھداسا عین کارم اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ جہاں سخت سیکیورٹی میں اس کا علاج جاری ہے۔

خیال رہے کہ اتوار کے روز ایک فلسطینی نوجوان یاس ابوخصیرہ نے بیت المقدس میں ایک اسرائیلی فوجی اہلکار کی گردن پر چاقو سے پے درپے کئی وار کیے جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوکر زمین پر گرپڑا تھا۔ ایک دوسرے فوجی اہلکار نے حملہ آور پرگولیاں چلادیں جس کے نتیجے میں وہ بھی زخمی ہوگیا۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق زخمی ہونے والا اسرائیلی فوجی ایک ملٹری اسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔

بیت المقدس میں یہودی فوجی پرحملے کے واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور فلسطینی شہریوں پر بلا جواز تشدد کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ یہودی فوجی پرحملے کی اطلاع ملتے ہی بیت المقدس میں اسرائیلی میئر نیر برکات بھی موقع پر پہنچ گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں