مولانا ارشد مدنی چوتھی مرتبہ جمعیۃ علما ہند کے صدر کا عہدہ سنبھالا

مولانا ارشد مدنی چوتھی مرتبہ جمعیۃ علما ہند کے صدر کا عہدہ سنبھالا

مولانا سید ارشد مدنی نے کل لگاتار چوتھی مرتبہ جمعیۃ علما ہندکے صدرکے عہدے کا چارج لے لیا اور اسی کے ساتھ موجودہ مجلس عاملہ تحلیل کر دی گئی اب دستور کے مطابق نئی مجلس عاملہ کے ارکان کو صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشدمدنی نامزدکریںگے اورنئی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس انشاء اللہ اگست میں ہوگا جس میں ناظم عمومی کو نامزدکیا جائے گایہ اطلاع عہدے کا چارج لینے کے بعدمولانا سید ارشد مدنی نے دی ۔
مولاناسیدارشدمدنی نے مجلس عاملہ کی میٹنگ کے بعد بتایا کہ آئندہ ٹرم کے لئے انہوں نے صدارت کے عہدے کا چار ج لے لیاہے اوردستورکے مطابق موجودہ مجلس عاملہ کو تحلیل کر دیا گیا ہے اب نئی مجلس عاملہ نامزدکی جائے گی،اور اکیاون مشاہیر جمعیۃعلماء ہند نامزدکئے جائیںگے ۔مجلس عاملہ کا اگلااجلاس ماہ اگست میں طلب کیا جائے گااور جمعیۃعلماء ہند کے دستور کے مطابق ارکان عاملہ سے مشورہ کے بعدناظم عمومی کی نامزدگی عمل میں آئے گی۔
جمعیۃعلماء ہند کی مجلس منتظمہ کا اجلاس ۱۹۔۲۰نومبر۲۰۱۶ء کو دیوبندمیں ہوگاجس میںملک کے درپیش مسائل کے علاوہ جمعیۃعلماء ہند کے نائبین صدوراور خازن کاانتخاب ہوگا۔ مولانامدنی نے کہا کہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں ملک کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہارکیا گیا اور دفتری وجماعتی اموربھی زیر بحث آئے اور ضروری ،مناسب ومفیددفیصلے کئے گئے ۔
اجلاس میں ذہین ، ہونہار اور اچھے نمبرات حاصل کرنے والے طلبا کو وظائف دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔فی الحال رواں سال کے لئے 50لاکھ روپے کا بجٹ طے کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وظائف کے خاکہ کو جلد ہی آن لائن کر دیا جائے گا تاکہ مستحق طلبہ اس کا فائدہ حاصل کر سکیں ۔
انہوں نے کہا کہ جمعیۃ نے یہ فیصلہ اس لئے لیا ہے تاکہ آسان اورکم وقت میں پورے کئے جانے والے کورسز کر کے یہ طلباء برسرروزگارہوسکیں ۔ملک میں دلتوں کے خلاف مظالم کی تازہ لہر اور اس کے خلاف جاری ہنگامہ کے تعلق سے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ گجرات میں دلتوں کے ساتھ جو مظالم ہوئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں۔ملک میں دلتوں کے خلاف ایسے مظالم ہمیشہ سے ہوتے رہے ہیں ، ہم اس کے خلاف ہیں اور مذمت بھی کرتے ہیں،لیکن جس طرح سے میڈیا اور سیاسی جماعتوں نے اس پر واویلا کھڑا کیا ہے ،انہوں نے مسلمانوں پرہونے والے مظالم پرکبھی بھی نہیں کیابلکہ خاموشی اختیارکی ، جب کہ ان ہی فرقہ پرستوں نے مسلم نوجوانوں کو پکڑ کر انہیں جبراً گوبر کھانے پر مجبور کیاتھا تب یہ سیاسی جماعتیں کہاں تھیں اور انہوں نے حق کی آواز بلند کیوں نہیں کی تھی ، اگر انہوں نے مسلمانوں کے خلاف فسادات اور دیگر مظالم پراسی طرح سے آواز اٹھائی ہوتی تو شاید آج حالات کچھ اور ہی ہوتے اور ملک میںمسلمانوں کے خلاف ایسی فضا ہر گز نہیں بنتی جیسی کہ آج ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ہم دلتوں کے ساتھ ہیں اور اگر کوئی بھی طبقہ کسی کے مظالم کا شکار ہوتا ہے تو ظلم کرنے والوںکی مخالفت اور مظلومین کی حمایت اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔
مولانا مدنی نے کشمیر کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشتعل بھیڑ پر پلیٹ گن کا استعمال کیا جانا انتہائی غیر انسانی فعل ہے کیونکہ اس کی وجہ سے نہ صرف سیکڑوں کی تعداد میں مظاہرین زخمی ہوئے ہیںبلکہ ان میں بہت سے لوگوں کی بینائی تک خطرے میں پڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مشتعل ہجوم کو قابو کرنے کے لئے آنسو گیس اور پانی کی بوچھار جیسے متبادل موجود ہیں تو پھر کشمیر میں اس غیر انسانی طریقہ کو کیو ںاستعمال کیا گیا۔
مولانا مدنی نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اس کی تجویز جمعیۃعلماء ہند نے ۱۹۴۸ء میں پاس کی ہے اوراب بھی اس پر قائم ہے، کشمیر میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی یا غیر ملکی مداخلت کو ہر گز برداشت نہیں کیا جا سکتا لیکن نہتھے مظاہرین پر جس طرح سے پلیٹ گن کا استعمال اور فائرنگ کی گئی وہ بھی قابل مذمت اور غیرانسانی فعل ہے۔یہ عمل اس بات کا غماز بھی ہے کہ سرکار کو صرف کشمیر سے محبت ہے کشمیریوں سے نہیں ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کشمیر کے دورے پر پہنچے ہیں ۔
اب دیکھنا ہے کہ حکومت وہاں کیا اقدامات کرتی ہے ۔ اجلاس مجلس عاملہ کی کارروائی کاآغاز مولانا سید اشہد رشیدی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ صدرمحترم مدظلہ کی دعاء پراجلاس ختم ہوا، شرکاء اجلاس میں صدرمحترم مدظلہ کے علاوہ مولاناعبدالعلیم فاروقی،مولانا حبیب الرحمن قاسمی ،مولانا سید اسجد مدنی ،مولانا اشہد رشیدی، مولانا محمد مستقیم احسن اعظمی ، مولانا عبدالرشید قاسمی ، حاحی حسن احمد قادری ،حاجی سلامت اللہ ، جناب گلزاراحمد اعظمی اور مولانا ضیاء اللہ قاسمی کے نام قابل ذکرہیں ۔

بصیرت آن لائن


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں