پوری مسلم امہ’’انتفاضہ القدس‘‘کی حمایت میں اٹھ کھڑی ہو:علماء کونسل

پوری مسلم امہ’’انتفاضہ القدس‘‘کی حمایت میں اٹھ کھڑی ہو:علماء کونسل

عالمی اتحاد العلماء نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے پورے عالم اسلام سے فلسطینیوں کی مدد و نصرت کا مطالبہ کیا ہے۔
اتحاد العلماء کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کا دفاع مسلمانوں پر فرض عین ہے۔ اس لیے کوئی ایک مسلمان بھی اپنے اس دیرینہ فریضہ سے سبکدوش نہیں ہوسکتا۔ بین الاقوامی اتحاد العلماء کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی القرہ داغی نے بیروت میں اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین میں موجودہ تحریک بیت المقدس کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کی تحریک ہے۔
اس تحریک میں دامے، درمے، سخنے فلسطینیوں کی مدد کرنا پوری مسلم امہ پر فرض ہے۔ ہرمسلمان کو اپنے حصے کا کام کرنا ہوگا۔ جو مسلمان فلسطینیوں کی مدد کو نہیں پہنچ سکتے وہ زبان وقلم کے ذریعے فلسطینیوں کی مدد و نصرت کریں۔ڈاکٹر علی القرہ داغی نے کہا کہ فلسطین میں حالیہ ایام میں شروع ہونے والی تحریک نے صہیونی ریاست اور پورے عالم کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ صہیونی ریاست نے پوری طاقت کے ذریعے فلسطینیوں کی انتفاضہ القدس کو روکنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکھا ہے۔ ایسے میں فلسطینیوں کی مقدس تحریک کو بچانے اور فلسطینیوں کی مدد کیلئے پورے عالم اسلام کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم مجاہدوں، غازیوں اور شہیدوں کی قوم ہے۔
اس قوم نے مسلمانوں کے شرف و عزت کے دفاع میں بے مثل قربانیاں پیش کی ہیں۔ فلسطینی دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے خود شہید اور دشمن کو واصل جہنم کرتے ہیں۔ اس لیے پوری مسلم امہ کا ایک ایک فرد اپنے گھروں میں بیٹھنے کے بجائے فلسطینیوں کی مدد ونصرت کرے۔ فلسطینی ساٹھ سال سے مقتل میں کھڑے اپنا خون بہا رہے ہیں۔ ان کی مدد نہ گئی تو صہیونی مسلمانوں کو قبلہ اول سے محروم کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر داغی کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ تمام مسلمانوں کی ہے اور اس کا دفاع پوری مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔ اس وقت اہل فلسطین کی نگاہیں مسلمان ممالک کی حکومتوں پر مرکوز ہیں۔ بدقسمتی سے مسلمان ممالک اپنے اندرونی خلفشار کے باعث قبلہ اول کو درپیش خطرات کی طرف توجہ نہیں دے سکے ہیں۔ مسلمانوں کی غفلت سے صہیونی دشمنوں کو اپنی ریشہ دوانیاں آگے بڑھانے کا موقع ملا۔

بصیرت آن لائن


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں