قرآن کریم پوری دنیا کے لئے سرچشمہ ہدایت ہے ۔ بھٹکتی ہوئی انسانیت کے لئے راہ نجات ہے ۔ عالم انسانیت کی فلاح و بہبود کا راز اسی قرآن کریم میں مضمر ہے ۔جس کسی نے اس مقدس کتاب کو پڑھا ہے اس کی زندگی کی کایا پلٹ گئی ہے۔ یہ کتاب تمام تر دینی ،دنیوی اور دیگر علوم کو مشتمل ہے ۔ اس کتاب کا پڑھنا ، سننا ، اسے عظمت کی نگاہوں سے دیکھنا سب عبادت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ شب بٹلہ ہاؤس میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت حضرت مولانا محمد اسرارالحق قاسمی صاحب ممبر پارلیمنٹ نے کیا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ اسلام نے سب سے زیادہ تعلیم پر اہمیت دی ہے ۔ قرآن کریم کی پہلی آیت حصول تعلیم کا سبق دیتی ہے ۔ عباسی دور خلافت میں پوری دینا مسلم علماء اور اسکالرس کی مرہون منت تھی ۔ علم طب، ریاضی ، فلسفہ اور سائنس ہرایک میں مسلمانوں کی طوطی بولتی تھی لیکن افسوس کہ آج مسلمانوں کی یہ صف غیروں نے اپنالی اور مسلمان پیچھے رہ گئے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی پسماندگی کی بنیادی وجہ یہی تعلیم ہے جس دن مسلم قوم تعلیم کی اہمیت سے سناشا ہوجائے گی ۔ اس دن پھر اس کا زوال ختم ہوکر عروج شروع ہوجائے گا ۔ ہماری ذلت و خواری کی اصل وجہ یہی ہے کہ ہم نے قرآن کے پیغامات کو فراموش کردیا ہے ۔ حصول تعلیم سے دل چسپی ختم کرلی ہے ۔ مولانا نے کہاکہ علم دین کی تقسیم دین اور دنیا کے اعتبار سے غلط ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے علم نافع کی دعاء مانگی تھی اور علم غیر نافع سے پناہ طلب کی تھی ۔لہذا زمانے کے لحاظ ہر مفید علم سیکھنے کی مسلمانوں کی ضروت ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سکریٹری حضرت مولانا رفیق قاسمی صاحب نے بھی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم کے ترقی کی علامت ہوتی ہے دنیا میں وہی قوم ترقی اور بلندی کا سفرطے کرتی ہے جو تعلیم میں سرفہرست ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں میں تعلیمی بیداری لانے کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے تعلیمی بیداری کانفرنس منعقد کرنے کے لئے انتظامیہ کو مبارکبادی پیش کی ہے اور کہاکہ اس طرح کا پروگرام وقتا فوقتا منعقد ہونے رہنا چاہئے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ شب بٹلہ ہاؤس میں محلہ پہلوان چوک پر واقع مدرسہ مرکز التعلیمی الاسلامی کے تحت تعلیمی بیداری کانفرنس و جلسہ دستار بندی کا انعقاد عمل میں آیا تھا ۔ پروگرام دوحصوں پر مشتمل تھا پہلا حصہ مغرب اور عشاء کے درمیان بچوں کا تھا جس میں طلبہ نے ،تلاوت ، نعت ، تقریراور مکالمہ پر مشتمل اپنی انجمن کا رنگا رنگ پروگرام پیش کیا جسے سامعین نے خوب سراہا ۔عشا بعدقرآن کریم کی تلاوت سے تعلیمی بیداری کانفرنس وجلسہ دستا ربندی کا آغاز ہوا ۔ اکمل رقیب نے بارگاہ رسالت میں نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا ۔ مرکز التعلیمی الاسلامی کے تحت حفظ قرآن مکمل کرنے والے گیارہ بچوں کے سروں پر معز ز علماء کرام کے ہاتھوں سے دستار بھی باندھی گئی اور اہیں اعزازات سے سرفراز کیا گیا ۔ اس موقع پر مدرسہ کے ناظم مفتی شاہ نجم نے روداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ادارہ دن بہ دن ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ادارہ کااصل مشن مسلم طلبہ کو دینی تعلیم سے آراستہ وپیراستہ کرنا اور انہیں باعمل مسلمان بنانا ہے ۔ الحمد اللہ ہر سال مدرسہ میں اچھی خاصی طلبہ حفظ قرآن مکمل کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گیارہ طلبہ کی ہونے والی یہ دستار بندی ہماری محنتوں کا ثمرہ ہے اور یہ دیکھ کر آج ہم ذمہ داران مدرسہ بے پنا خوشی و مسرت محسوس کررہے ہیں ۔
علاوہ ازیں پروگرام سے مولانا محمد اسرائل قاسمی ، مولانا شمیم احمد قاسمی امام جامع مسجد ذاکر نگر اوکھلا ، مولانا ساجد صاحب قاسمی رائے بریلی نے وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔شاعر کی حیثیت ا کمل رقیب خان ، محمد راغب ، مولانا محمد ذاکر نے کلام پیش کیا ۔ نظامت کا فریضہ مفتی سہیل احمد قاسمی نے انجام دیا ۔اس موقع پر مولانا محمد نوشیر ، مولانا مفتی مستقیم صاحب قاسمی ،فیروز اختر قاسمی ،مفتی عبد الرزاق صاحب قاسمی اور دیگر حضرات مہمامان خصوصی کے طور پر شریک تھے ۔ اخیر میں مدرسہ کے مہتمم مولانا مفتی نسیم مظاہر ی نے تمام سامعین و مہمانان کرام کا شکریہ اداکیا ۔
بصیرت نیوز سروس
آپ کی رائے