کردستان: سترہ سینئر سنی اساتذہ تدریس سے محروم

کردستان: سترہ سینئر سنی اساتذہ تدریس سے محروم

سنندج(سنی آن لائن+موکریان) ایرانی صوبہ کردستان سے تعلق رکھنے والے اہل سنت والجماعت کے سترہ سینئر اساتذہ تدریس کے حق سے محروم ہوگئے جن کی اکثریت گورنمنٹ ہائی سکولز میں خدمات سرانجام دیتی تھی۔

مقامی نیوز ویب سائیٹ ’موکریان‘ کی رپورٹ کے مطابق کردستان کے سقز، مریوان، بانہ، قروہ اور موچش شہروں میں وزارت تعلیم کے مقامی عہدیداروں نے مذکورہ اساتذہ کو ’تدریس‘ کے عہدے سے تنزل دیکر ’اسسٹنٹ سکریٹری‘ کا قلمدان ان کے سپرد کیا ہے۔ وزارت تعلیم کے ذمہ داروں نے اعتراف کیاہے کہ مڈل اور ہائی سکول کے سنی اساتذہ کو محض ایک زبانی نوٹس کی تعمیل میں برطرف کیا گیا۔

’موکریان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے مذکورہ ٹیچرز میں سے ایک نے کہا: ہم نے احتجاج کیلیے صوبے میں وزارت تعلیم کے نمائندے کا دروازہ کٹھکٹایا تو انہوں نے اس حکم کی تصدیق کرتے ہوئے محروم اساتذہ کو ’مکتب قرآن‘ (کردستان میں اہل سنت کی غیرسیاسی تنظیم) سے وابستہ قرار دیتے ہوئے کہا مکتب قرآن ’اسلامی رجیم‘ کے ہوتے ہوئے ایک غیرقانونی تنظیم ہے۔

برطرف ٹیچر نے تاکید کرتے ہوئے کہا: نئے تعلیمی سال سے چند دن پہلے جب وزارت تعلیم کے عہدیداروں سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے ایسے کسی فیصلے کا انکار کیا اور اسے ’امتیازی وہتک آمیز‘ قرار دیتے ہوئے مسئلہ حل کرنے کا وعدہ دیا، لیکن جب دوبارہ رابطہ ہوا تو انہوں نے اس امتیازی سلوک کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی سکیورٹی حکام اور وزارت تعلیم کے ذمے داروں نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں