احکام الہی انسانی فطرت کے عین مطابق ہیں

احکام الہی انسانی فطرت کے عین مطابق ہیں

خطیب اہل سنت زاہدان حضرت شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ میں اللہ جل جلالہ اور رسول کریمﷺ کے احکامات کی پیروی کی اہمیت واضح کرتے ہوئے انہیں انسانی فطرت کے عین مطابق قرار دیا جن پر عمل کرکے بندہ کامیابی اور عزت والی زندگی حاصل کرے گا۔

جامع مسجد مکی زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا: اللہ سبحانہ وتعالی اور اس کے رسول برحق کی تمام تعلیمات انسان کی عزت وکامیابی کیلیے ہیں جن کی برکت سے انسان کو کامیاب اور آرام زندگی نصیب ہوتی ہے۔ مناسب ہے انسان کی پوری زندگی شریعت کے مطابق ہو۔ ایک سچا مسلمان ہمیشہ احکام الہی کی پیروی کرتاہے؛ پورے اوامر اور سنتوں میں ہمارے لیے ایک طرح کی حیات ہے۔ اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو صحیح ایمان، توحید اور صحیح عقائد کی جانب دعوت دی ہے۔

’’عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین‘‘ کے رکن نے مزیدکہا: اللہ تعالی نے اس لیے ہمیں اسلامی احکامات کی پیروی کا حکم دیا ہے کہ حقیقی زندگی کا راز اسی احکام میں مخفی ہے۔ جو ایسا نہیں کرتے اور گناہوں کی راہ پر گامزن ہوتے ہیں تو فنا اور عذاب الہی سے دوچار ہوں گے۔ جو افراد یا قومیں اللہ کی راہ راست کے علاوہ کسی اور راستے پر چلتے ہیں تو ان کا انجام موت اور تباہی ہے۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے مزیدکہا: شریعت کے احکام فطرت کے عین مطابق ہیں؛ کامیابی کا راز بھی انہیں شرعی احکامات میں پوشیدہ ہے۔ صحابہ کرامؓ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا تھے تو عزت و کرامت ان کے قدموں کو چومنے لگیں۔ پوری دنیا کی اقوام ان کا احترام کیاکرتے تھے؛ وہ اپنی زندگی کے ہر شعبے میں اللہ کی پیروی کرتے اور انصاف فراہم کرتے۔ کسی کا حق نہیں مارتے چنانچہ کامیابی اور عزت کی زندگی انہیں مل گئی۔ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنا، انصاف پسندی کا مظاہرہ کرنا، ہر میدان میں انصاف فراہم کرنا اور حرف حق ہمیشہ زبان پر لانا شریعت کے احکامات میں داخل ہیں۔

حضرت شیخ الاسلام نے مزیدکہا: ہر مسلمان کے نیک اعمال خاص اللہ کیلیے ہونے چاہییں۔ ایک مسلمان اللہ کیلیے بولتاہے، اس کی راہ میں صدقہ وزکات دیتاہے، روزہ اسی کیلیے رکھتاہے۔ موت وحیات اور تمام جانی و مالی عبادات اللہ جل و علی کیلیے ہونے چاہییں۔ سمجھدار لوگوں کی عبادات خالص اللہ کیلیے ہوتی ہیں۔ ایسا فرد اللہ کا ہر حکم مانتاہے اگرچہ وہ حکم اس کی مرضی کیخلاف ہی کیوں نہ ہو۔ جیسا کہ ’’صلح صدیبیہ‘‘ کے موقع پر بعض صحابہ کرامؓ نے عدم رضایت کا ابراز کیا لیکن رسولﷺ کا حکم ماننے بغیر نہیں رہ سکے۔ اسی اطاعت کی وجہ سے فتح عظیم انہیں نصیب ہوا۔

ممتاز دینی ادارہ ’دارالعلوم زاہدان‘ کے سرپرست نے مزیدکہا: تمام اعمال کا مقصد حصولِ تقوی اور اللہ کے احکامات کے سامنے سرتسلیم خم کرنا ہے۔ رمضان اسی کیلیے آیاہے تاکہ ہمیں متقی اور صالح بنائے۔ ہمیں پورے سال میں کامل مسلمان بننا چاہیے صرف رمضان میں مسلمانی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ رمضان کا مثبت اثر ہم پر ہونا چاہیے۔

فلسطینی تحریک مزاحمت نے عالم اسلام میں انقلابیوں کوحوصلہ دیا
ممتاز سنی عالم دین نے ایران میں ’یوم قدس‘ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: عالم اسلام میں جتنی تحریکیں اٹھیں اور آمروں کا خاتمہ ہوگیا، ان سب کی نگاہیں فلسطین پر ہیں۔ ایرانی انقلاب سمیت مصر، لیبیا، یمن اور تیونس میں انقلابیوں کو فلسطین کی عوامی تحریک مزاحمت سے حوصلہ ملا۔

مولانا عبدالحمید اسماعیلزہی نے مزیدکہا: مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس پر صہیونی قبضہ ایک پرانا زخم ہے۔ اگرچہ اس قبضے اور قتل وغارتگری سے مسلمانوں کا دل خون خون ہے لیکن کم از کم دیگر قوموں کو یہ سبق حاصل ہوا کہ جہد مسلسل سے کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔
مصر، تیونس، لیبیا اور شام میں لوگ اسی لیے سڑکوں پر نکل آئے تاکہ اپنے بزدل حکمرانوں کی پالیسی اور بے حسی پر احتجاج کریں۔ مسئلہ فلسطین سے انہیں قلبی تقویت حاصل ہوئی اور وہ مغرب پسندوں کو بھگانے میں کامیاب ہوئے یا کامیابی کے قریب ہیں۔ بے پناہ ظلم اور مغرب کی اسرائیل سے بلاحدود حمایت نے حالیہ انقلابات کو دھمکایا۔

خطیب اہل سنت نے تاکید کرتے ہوئے کہا: مسلمانوں نے عزم کیاہے جابر ومستبد حکومتوں کا تختہ الٹ دیں۔ اسلامی ممالک سے آمریت اور خودپسندی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ یہاں صرف عوام کے منتخب نمائندے حکمرانی کے اہل ہیں۔ ہر میدان میں انصاف اور مساوات کا نفاذ ہونا چاہیے۔ مسلمانوں کو اغیار اور خارجی طاقتوں سے وابستگی کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ حکام کو اپنی قوموں کی قوت اور اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں