’روزہ انسان کی اصلاح میں کلیدی کردار ادا کرتاہے‘

’روزہ انسان کی اصلاح میں کلیدی کردار ادا کرتاہے‘

خطیب اہل سنت زاہدان حضرت شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعے کا آغاز قرآنی آیت: «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ» [بقره: 183] کی تلاوت سے کرتے ہوئے روزے کے فوائد اور بے شمارثمرات میں سے ایک انسان کی اصلاح و تزکیہ کو قرار دیا۔

انہوں نے کہا: روزہ بندے کو انا اور نفس امارہ پر قابو پانے میں مدد دیتاہے۔ اس کا فرد کی اصلاح و تزکیہ میں کلیدی کردار ہے۔ روزہ تمام سابقہ آسمانی ادیان میں فرض تھا۔ اس عبادت کا مقصد یہ ہے کہ بندہ اپنے خالق سے رابطہ کرے اور اللہ تک پہنچ سکے۔ روزے کی برکت سے بندہ نیک و متقی بنتاہے۔ اس کی برکت سے بندہ حرام کاموں سے بچتاہے اور شریعت کے خلاف کاموں سے بچ سکتاہے۔ روزہ انسان کا تمرد اور سرکشی کنٹرول کرتاہے۔

ممتاز عالم دین نے مزیدکہا: رمضان اور قرآن میں ایک خاص تعلق ہے؛ یہ قرآن پاک کا مہینہ ہے۔ رمضان المبارک میں قرآن پاک نازل ہوا۔ ارشاد الہی ہے: «شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِيَ أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ»۔ اس لیے اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ قرآن کی تلاوت کا اہتمام کرنا چاہیے۔ تراویح میں قرآن پاک سن کر دلوں کو پرنور کرنا چاہیے تاکہ اللہ کی محبت اور عشق مزید دل میں آجائے اور بندہ آلائشوں سے پاک صاف ہوجائے۔

انہوں نے مزیدکہا: رمضان المبارک ہمدردی کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں ہم بھوکے اور پیاسے لوگوں کا حال محسوس کریں گے۔ یہ نیکی اور اچھائی کا موسم ہے۔ حدیث شریف میں آتاہے کہ رمضان میں ایک فرشتہ پکارکر کہتاہے: «یا باغی الخیر أقبل و یا باغی الشر أقصر»  اے اچھائی و بھلائی کا طلبگار! اچھائی کی جانب دوڑو اور اے برائی کے پیچھے پڑنے والا! گناہ مت کرو۔ اس مہینے میں جھوٹ، غیبت اور گالی گلوچ جیسے گناہوں سے سخت اجتناب کرنا چاہیے جو روزے کے اثرات اور ثواب کیلیے زہرقاتل ہیں۔ اس مہینے میں گناہ کی پوری چھٹی ہونی چاہیے۔

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے ’حلال روزی‘ کے استعمال اور ’زیادہ کھانے‘ اور سونے سے اجتناب پر زور دیتے ہوئے کہا: رمضان ایک سنہری موقع ہے۔ اس مہینے میں زیادہ کھانے اور سونے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ افطار حلال روزی سے کرکے مشکوک خوراک سے پرہیز کرنا چاہیے۔ حلال روزی سے انسان کی صحیح تربیت ہوتی ہے اور باطنی و روحانی طہارت حاصل ہوتی ہے۔ یہ دعا کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں اپنی اور دوسروں کی ہدایت و کامیابی کیلیے دعا کرنی چاہیے۔ مظلوم اور بے کس مسلمانوں کی نصرت و فتح کیلیے دعا کرنی چاہیے جو آئے روز قتل عام ہوتے ہیں۔

عوام کی رضامندی سے اتحاد مستحکم ہوتاہے

صوبہ سیستان بلوچستان میں ولی فقیہ کے نمائندے کی دوبارہ تقرری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: اس صوبے میں شیعہ و سنی سب بعض مشکلات سے دوچار ہیں؛ لیکن سنی برادری کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔ مسٹر سلیمانی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے اختیارات کی حد تک ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے۔ عوام کی رضامندی کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس سے اتحاد و یکجہتی کو استحکام ملتاہے۔

انہوں نے مزیدکہا: مشرق وسطی میں جاری آزادی پسندی کی تحریکوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکام بالا کو چاہیے عوام کی بات سنیں اور ان کی مشکلات حل کریں۔ آج جو آمر بحران سے دوچار ہوچکے ہیں یہی کہہ رہے ہوں گے کہ کاش روزاول عوام کی بات سنتے اور اپنے اقتدار کو خطرے میں نہ ڈالتے۔ ایران کی سنی برادری مذہبی و قومی مسائل کا شکار ہے جو حل طلب ہیں۔

آخرمیں خطیب اہل سنت مولانا اسماعیلزہی نے سکیورٹی فورسز اور پولیس کو مخاطب کرکے کہا: پولیس کی رویہ سے عوامی شکایات بڑھ گئیں ہیں۔ ’کلین اپ‘ کریک ڈاؤنز میں عوام سے برا سلوک کیاجاتاہے۔ یا درکھیں ایسے برتاؤ سے مستقبل میں سب کو مشکلات سے دست وگریبان ہونا پڑے گا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں