جہنم کی آگ سے نجات کاواحد راستہ شریعت پرعمل کرناہے

جہنم کی آگ سے نجات کاواحد راستہ شریعت پرعمل کرناہے

خطیب اہل سنت زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ (22جون 2012ء) کا آغاز سورت التحریم کی آیت نمبر چھ: «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ» [التحریم:6]، (مومنو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو آتش (جہنم) سے بچاو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور جس پر تند خو اور سخت مزاج فرشتے (مقرر ہیں) جو ارشاد خدا انکو فرماتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم ان کو ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں‏)  کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: جہنم کی ہولناکیوں سے نجات کا واحد راستہ اسلام کے احکام پر عمل کرنا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا: اللہ تعالی نے قرآن پاک میں تصریح فرمائی ہے کہ سب کا انجام دو چیزوں کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔ اگر بندہ نیک ہو اور شریعت پر پابندی سے عمل کرنے والا ہو تو جنت اس کا مقام ہوگا جو زمین و آسمان سے وسیع تر ہے۔ جنت میں ایسی عظیم نعمتیں ہیں جو کبھی کسی کے تصور میں بھی نہیں آئے ہیں۔ یہ سب ان لوگوں کا پاداش ہوگا جو اللہ کے احکام پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔

دوسرے یقینی انجام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حضرت شیخ الاسلام نے مزیدکہا: قرآن پاک میں جہنم اور اس کی ہولناکیوں کا تذکرہ بھی آ یاہے۔ جہنم اس قدر خطرناک جگہ ہے کہ اس کی دہشت ناک مقامات کا تصور بھی ناممکن ہے۔ جہنم کی آگ نافرمان اور ناشکری کرنے والوں کیلیے تیار ہے۔ جہنم کا ایندھن دو چیزیں ہیں؛ ایک پتھر اور دوسرا انسانی گوشت اور بدن!

ممتاز سنی خطیب نے بعض قرآنی آیات سے جہنم کی ہولناکیوں کی تصویر کشی کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے متعدد مقامات پر جہنم اور اس کے دہشت ناک مناظر کا تذکرہ کیاہے؛ ایک مقام پر آیاہے: «لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ وَهُمْ فِيهَا لَا يَسْمَعُونَ» [الأنبیاء: 100]، (وہاں ان کو چلانا ہوگا اور اس میں (کچھ) نہ سن سکیں گے)۔ اسی طرح ایک اور سورت میں جہنمیوں کا تذکرہ یوں آیاہے: «فَأَمَّا الَّذِينَ شَقُواْ فَفِي النَّارِ لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ وَشَهِيقٌ» [هود: 106] ، (تو جو بد بخت ہوں گے وہ دوزخ میں (ڈال دیئے جائیں گے) اس میں انکو چلانا اور دھاڑ نا ہوگا)۔ جہنمی لوگ جہنم میں گدھے کی طرح چلاکر آوازیں نکالتے ہیں۔

بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: تلاوت کی گئی آیت میں اللہ تعالی نے جنت تک پہنچنے کا راستہ اور جہنم سے نجات کا طریقہ بیان فرمایاہے۔ قرآن پاک کا کہناہے کہ اپنی ذات کے علاوہ اپنے اہل و عیال کی نجات کی بھی فکر کرو اور سب کو جہنم کی آگ سے نجات دلانے کی کوشش کرو۔

انہوں نے مزیدکہا: جو لوگ گناہوں اور معاصی کا ارتکاب کرتے ہیں انہیں یہ سوچنا چاہیے کہ وقت ختم ہونے اور موت سے پہلے توبہ کرنی چاہیے۔ قیامت کے دن کوئی عذر قبول نہیں ہوگا۔ چنانچہ بعد والی آیت میں آتاہے: ۔ قبر معذرت چاہنے کی جگہ نہیں۔ یہ کام موت سے پہلے ہونا چاہیے۔ پھر ارشادہے: ۔

حضرت شیخ الاسلام نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے مزیدگویا ہوئے: اپنی نجات کی فکر کرو اور اپنے بچوں اور ماتحتوں کی صحیح تربیت اور تعلیم کی دن رات محنت کرو۔ کہیں آپ کی غفلت کی وجہ سے وہ جہنم کا ایندھن بن نہ جائیں۔ اگر ہم اپنے بچوں اور عیال کی نجات کی کوشش نہ کریں تو قیامت کو اللہ کے دربار میں وہ ہم سے شکایت کریں گے اور ہمارا گریبان پکڑیں گے کہ کیوں ہماری تربیت نہیں کی؟ ہمیں کیوں صحیح دیندار بنانے کی کوشش نہیں کی؟ ارشادنبویﷺ ہے: ’’کلکم راع و کلم مسؤل عن رعیتہ‘‘، تم سب ذمے دار ہو اور تم سب کو اپنے ماتحتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ اپنی رعیت کی حفاظت کرو کہیں جنی وانسی شیاطین کے جال میں پہنس نہ جائیں۔ انبیاء علیہم السلام اپنی قوموں کے ذمے دار تھے، صالح علماء، قبائل کے عمائدین اور صاحبان اقتدار بھی ’راعی‘ ہیں۔ ان سب کو اپنے ماتحتوں کی خیال داری کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزیدکہا: روزقیامت جہنمیوں پر کوئی رحم نہیں ہوگا۔ اللہ تعالی ان کو مخاطب کرکے فرمائے گا: «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ كَفَرُوا لَا تَعْتَذِرُوا الْيَوْمَ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ»، (کافرو ! آج بہانے مت بناؤ جو عمل تم کیا کرتے تھے انہی کا تم کو بدلہ دیا جائے گا ‏). تم کو دنیا میں میرے احکامات موصول ہوئے لیکن تم نے کوئی توجہ نہیں کی؛ اس لیے آج جہنم کی آگ میں جل جاؤ۔

اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: جہنم سے نجات کا واحد راستہ دین اور شریعت پر عمل کرنا ہے۔ اسلام کے احکام پر عمل کرکے نفس امارہ اور شیطان کے وسوسوں سے پرہیز سے بندہ جنت تک پہنچتاہے۔

یاد رہے آئندہ چند مہینوں تک جامع مسجد مکی زاہدان کی جگہ شہر کی مرکزی عیدگاہ میں نماز جمعہ قائم ہوگی۔ اس حوالے سے بعض سکیورٹی حکام کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ہمارا مقصد صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ ہمارا کوئی اور ایجنڈا نہیں، یہاں کوئی سازش نہیں ہورہی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں