جمعۃ المبارک؛ یومِ عبادت اور اسلامی تاریخ میں عہدساز دن

جمعۃ المبارک؛ یومِ عبادت اور اسلامی تاریخ میں عہدساز دن

خطیب اہل سنت زاہدان حضرت شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ میں ’یوم جمعہ‘ کی اہمیت اور فضائل پر روشنی ڈالتے ہوئے اس مبارک دن کو اللہ کی عبادت اور اسلام کی تاریخ میں ایک عہدساز دن قرار دیا۔ انہوں نے اپنے خطبے کا آغاز سورۃ الجمعہ آیت:۹ کی تلاوت سے کیا۔

جامع مسجدمکی زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: جمعہ انتہائی مبارک اور فضیلت والا دن ہے۔ بہت سارے اہم اور تاریخی واقعات اسی دن میں وقوع پذیر ہوئے؛ حضرت آدم علیہ السلام اسی دن میں پیدا ہوئے اور جمعہ ہی میں آپؑ کو جنت سے نکال کر زمین بھیج دیاگیا۔ قیامت کا ہولناک دن بھی جمعہ میں ہوگا۔ یہ انتہائی حیاتی اور زندگی وموت والا دن ہے۔

حضرت شیخ الاسلام نے مزیدکہا: یوم الجمعہ اسلام کی سنہری تاریخ میں ایک زرخیز اور نتیجہ بخش دن شمار ہوتاہے؛ صدیوں سے اسی مبارک دن میں اسلام کی تبلیغ ہوتی چلی آرہی ہے، اس دن میں مسلمانوں کو نئی زندگیاں اور نویدیں ملتی رہی ہیں۔ مسلم قومیں جمعہ کے دن آمریت اور ظلم و جبر کیخلاف آواز اٹھا کر جابروں کو للکارتی ہیں۔ حالیہ انقلابات میں عوام نے ’جمعہ‘ کا بطور خاص فائدہ اٹھایا اور مشرق وسطی کے آمروں کیلیے وبال جان بن گئے۔

ممتاز سنی عالم دین نے تاکید کرتے ہوئے مزید گویا ہوئے: جمعہ عبادت اور نمازجمعہ قائم کرنے کا دن ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں جمعہ تفریح اور سیر و سیاحت کرنے کا دن ہے، حالانکہ یہ عبادت کا دن ہے جو مسلمانوں کی عید اور اجتماع کا دن بھی ہے۔ اللہ تعالی کو اپنے بندوں کا اس دن اکٹھے ہونا بہت پسند ہے۔ احادیث مبارکہ کی پیروی میں جمعے کے دن میں جسم کو نہاکر خوشبو لگانا چاہیے، صاف ستھرے کپڑے زیب تن کرکے نماز جمعہ کیلیے تیاری کرنی چاہیے۔

باجماعت نماز پڑھنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا: شریعت میں جماعت کیساتھ نماز پڑھنے پر بہت زور دیاگیاہے۔ اس کا حکم ’سنت موکدہ‘ ہے جبکہ بعض علما کا فتوی ہے کہ جماعت کیساتھ نماز ادا کرنا واجب ہے۔ جو انفرادی طورپر اکیلا نماز ادا کرتا ہے تو اس کی مثال اس بکرے کی ہے جو ریوڑ سے الگ ہوگیا ہو، ایسے بکرے کی جان سخت خطرے میں ہے اور وہ بھیڑیا کا آسان شکار ہوگا؛ جو بلاعذر اکیلا نماز پڑھتا ہے اسے شیطان بآسانی ہدف بناتاہے۔

خطیب اہل سنت نے حاضرین کو ترغیب دی کہ جمعہ و باجماعت نمازوں کے اجتماعات میں پابندی سے شرکت کریں۔ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ایک حدیث کے مطابق جو شخص بلاعذر جمعہ کی نماز میں شریک نہ ہو اللہ تعالی اس کے دل پر مہر لگائے گا۔ اللہ سبحانہ وتعالی ایسے افراد کے دس دنوں کے گناہ معاف فرماتاہے جو جمعہ کی نماز میں شریک ہوتے ہیں۔

عریانیت جاہلیت کی علامت ہے:

مہتمم دارالعلوم زاہدان نے بیان کے ایک حصے میں حجاب و پردے کے مسئلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید گویا ہوئے: پردے کے حوالے سے غفلت دکھانا مسلمان بہنوں کی شان اور عزت کے خلاف ہے۔ ’مسلمان‘ کا مطلب ہے تسلیم ہونے والا اور اسلام کے تمام احکام بجا لانے والا۔ یہ کسی بھی مسلمان خاتون کو زیب نہیں دیتا کہ اپنی خوبصورتی اور زیورآلات نامحرم مردوں کو دکھائے؛ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ’’ولا تبرجن تبرج الجاھلیۃ الاولیٰ‘‘، (اور [جس طرح] جاہلیت میں اظہارِتجمل کرتی تھیں اس طرح زینت نہ دکھاؤ )۔ حیا ایمان کا حصہ ہے اور آپﷺ نے بے حیا خواتین کو سخت سرزنش کی ہے۔

بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: بعض سیٹلائٹ ٹی وی چینلز فحاشی و عریانیت کی دعوت دیتے ہیں؛ ان کی نیم برہنہ براڈکاسٹرز معاشرے میں بے حیائی پھیلاتی ہیں۔ ایسی خواتین درحقیقت ذہنی و دماغی پس ماندگی کا شکار ہیں۔ خواتین کی قدر وقیمت عریانیت میں نہیں ہے جیسا کہ بعض ٹی وی چینلز دعوی کرتے ہیں، بلکہ خواتین کی قدر وارزش حصول علم و اخلاق سے بڑھے گی۔

انہوں نے مزیدکہا: مسلم خواتین کیلیے سب سے بہترین مثالی شخصیات اور ماڈلز حضرات آسیہ، مریم، خدیجہ، عایشہ اور فاطمہ رضی اللہ عنہن ہیں۔ مسلم خواتین کو انہی کی قدم بہ قدم پیروی کرنی چاہیے۔ انہیں مردوں کے شانہ بہ شانہ معاشرے کی ترقی میں حصہ لینا چاہیے۔

آخرمیں خطیب اہل سنت زاہدان نے تاکید کرتے ہوئے کہا: کسی مسلم خاتون کیلیے شرم اور بے عزتی کی بات ہے کہ اسلامی حجاب اور پردے کے مسئلے میں غفلت کا مظاہرہ کرے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں