آئیوری کوسٹ: لاراں باگبو گرفتار

آئیوری کوسٹ: لاراں باگبو گرفتار
gbagboآبیجان(خبر رساں ادارے) براعظم افریقہ کے ملک آئیوری کوسٹ کے بڑے شہر آبیجان کی سڑکوں پر فرانسیسی ٹینک گشت کرتے ہوئے باگبو کے ٹھکانے تک پہنچے اور پھر کچھ دیر بعد اقتدار پر قابض لاراں باگبو کی حراست کا اعلان کردیا گیا ہے۔

افریقی ملک آئیوری کوسٹ کے متنازعہ صدر لاراں باگبو کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرنے کی تصدیق فرانسیسی سفارت خانے کی جانب سے کی گئی ہے۔ باگبو کو جہاں سے گرفتار کیا گیا ہے وہ اس ٹھکانے پر گزشتہ ایک ہفتے سے محصور تھے۔ باگبو کے ساتھ ان کی اہلیہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ دونوں کو گرفتاری کے بعد سخت سکیورٹی میں شہر کے گولف ہوٹل پہنچا دیا گیا ہے۔ گولف ہوٹل بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ صدر وتارا کی بھی بیس ہے۔
باگبو کی گرفتاری کی تصدیق وتارا کی ترجمان بامبا نے بھی کی ہے۔ گرفتاری سے قبل باگبو کے ٹھکانے کی دیواروں کو فرانسیسی ٹینکوں سے توڑ دیا گیا تھا۔ آئیوری کوسٹ کے اقتدار پر قابض صدر لاراں باگبو کے ایک مشیر کا کہنا ہے کہ باگبو کو فرانسیسی فوج نے اصل میں گرفتار کیا۔ اسی طرح باگبو کے ترجمان Ahoua Don Mello کا بھی کہنا ہے کہ باگبو آخری وقت پر اپنے زیر زمین بنکر سے باہر نکلے اور انہوں نے خود کو فرانسیسی فوج کے حوالے کردیا۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں افریقی ملک آئیوری کوسٹ میں اقتدار کی جنگ منطقی انجام کے قریب پہنچ گئی ہے۔
پیر کے روز آبیجان میں کئی طرح کی اہم پیش رفت کو خاص طور پر نوٹ کیا گیا تھا۔ ان میں فرانسیسی فوج اور اقوام متحدہ کے امن دستوں کا اقتدار پر قابض لاراں باگبو کی حامی فوجیوں کو نشانہ بنانا بھی تھا۔ فرانسیسی اور اقوام متحدہ کے ہیلی کاپٹروں سے راکٹ بھی فائر کیے گئے۔ صدارتی پیلس کے جانب جانے والی سڑک اور دیگر راستوں کو فرانسیسی فوج اور اقوام متحدہ کے امن دستوں نے بند کر رکھا ہے۔ ان میں فرانسیسی ٹینک بھی شامل ہیں۔ آج صبح سےعینی شاہدین کے مطابق آبیجان میں جنگ کا فوکس ریڈیو، ٹیلی وژن کی عمارت اور باگبو کی رہائش گاہ تھی۔ فرانسیسی فوج اور اقوام متحدہ کے دستوں کی جنگ میں شریک ہونے کی وجہ باگبو کی فوج کی جانب سے ان پر ہفتہ کے روز کی گئی گولہ باری بتائی گئی تھی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں