ایران: خراسان میں کریک ڈاؤن، متعددسنی علما گرفتار

ایران: خراسان میں کریک ڈاؤن، متعددسنی علما گرفتار
arrest_0مشہد(سنی آن لائن) ایران کے مشرقی صوبہ ’’خراسان‘‘ میں سیکورٹی حکام نے مشہد اور تایباد کے بعض سنی علمائے کرام کوگرفتار کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کیا ہے۔

’سنی آن لائن‘ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ’’تایباد‘‘ شہر سے تعلق رکھنے والے تین علمائے کرام مولوی ادہم اختری، مولوی مظفر اور مولوی شمس اللہ حیدری کو تین مارچ، جمعے کی رات میں گرفتارکیاگیا جنہیں سیکورٹی حکام نے نامعلوم مقام پرمنتقل کیاہے۔
سنی اکثریت تایبادشہر سے خبرآئی ہے کہ جمعے کے روز عوام نے نمازجمعہ کے بعد احتجاجا جامع مسجد میں جمع ہونے کی درخواست کی تھی تاکہ معزول خطیب وامام مولانا ’’محمد فاضلی‘‘ کو منظرعام پرلایاجائے جنہیں حکومت نے خطابت سے زبردستی برخواست کرنے کے بعد غائب کردیاہے۔ تایبادکے بعض علماء کی یقین دہانی کے بعد کہ اس حوالے سے متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی عوام نے احتجاج نہیں کیا۔
دوسری جانب صوبائی دارالحکومت ’’مشہد‘‘ سے اطلاع آئی ہے کہ مسجد النبی (ص) کے پیش امام اور شعبہ تحفیظ القرآن کے استاذ ’حافظ عبدالرشید‘ کو گزشتہ اتوار میں ’’خصوصی عدالت برائے علماء‘‘ میں بلانے کے بعد جیل بھیج دیاگیاہے جو تاحال قید میں ہیں۔
یاد رہے ’مسجدالنبی‘ تاجرآباد ٹاؤن کے خطیب وامام مولانا عبدالعلی خیرشاہی کو تقریبا تین سال قبل مذکورہ عدالت نے ساڑھے چار برس قید اور پانچ سال جلاوطنی کی سزا سنائی ہے۔ خراسان کے ممتاز خطیب اور سنی عالم دین ان دنوں مشہد کی سنٹرل جیل میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ حافظ عبدالرشید مولاناعبدالعلی کی جگہ امامت کررہے تھے۔
حالیہ گرفتاریوں کی اصل وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں