ایرانی انٹیلی جنس ادارے کا خطیب اہل سنت تایبادکی برطرفی پردباؤ

ایرانی انٹیلی جنس ادارے کا خطیب اہل سنت تایبادکی برطرفی پردباؤ
mohamad-fazeliمشہد (سنی آن لائن) ایران کی وزارت انٹیلی جنس کے حکام نے سولہ جنوری ۲۰۱۱ء کو صوبہ خراسان کے شہر تایباد کے خطیب وممتاز عالم دین مولاناسید محمد موحد فاضلی کو ’’مشہد‘‘ طلب کرکے ان پر خطابت کے منصب خیرباد کہنے پر دباؤ ڈلا۔

’سنی آن لائن‘ کی رپورٹ کے مطابق مولانا موحد فاضلی “الامام یونیورسٹی” ریاض (سعودی عرب) کے فارغ التحصیل ہیں جن کا شمار خراسان کی نامور وممتاز دینی شخصیات میں ہوتا ہے۔ موصوف کی زیادہ تر اصلاحی وعلمی سرگرمیوں کا مرکز ’’تایباد‘‘ وآس پاس کے علاقے ہیں جو ایک سنی اکثریت خطہ ہے۔ مولانا فاضلی نے جب سے خطابت کامنصب سنبھالاہے ہمیشہ اپنے بیانات میں قومی امن اور یکجہتی پر زور دیتے چلے آرہے ہیں اسی وجہ سے تایباد کے عوام میں آپ کو کافی مقبولیت حاصل ہے۔
شیخ سید محمد فاضلی کو ایرانی انٹیلی جنس حکام اس حال میں خطابت سے دستبردار کرانے کی کوشش کررہے ہیں کہ موصوف ایران کے دیگر سنی خطباء کی طرح اہل سنت عوام کی جانب سے خطیب مقرر ہوچکے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کیمطابق ایران کے خفیہ ادارے کے غیرآئینی دباؤ میں اس وقت شدت آئی جب مولانا فاضلی نے اپنے بیانات میں سرکاری ٹیلی ویژن پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخانہ ڈراموں کے نشر پر تنقید کی تھی، خاص طور پر ’’مختار نامہ‘‘ ڈرامہ سیریز جس میں جلیل القدر صحابی رسول عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہما کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے۔
مبصرین خفیہ ادارے کے اس ناجائز مطالبے کو اہل سنت والجماعت ایران کے دینی امور میں کھلی دخل اندازی کے مترادف قرار دیتے ہیں جو ایرانی آئین کے بھی صریح خلاف ہے۔
یہ اقدام دراصل ان ائمہ وخطباء کے لیے ایک نیا چیلنج ہے جنہیں سنی اکثریت علاقوں عوامی مقبولیت حاصل ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں