سالانہ تعطیلات کے بعد دینی مدارس میں داخلوں کا سلسلہ تیزی سے جاری

سالانہ تعطیلات کے بعد دینی مدارس میں داخلوں کا سلسلہ تیزی سے جاری
binoriaکراچی(کراچی اپڈیٹس) سالانہ تعطیلات کے بعد دینی مدارس میں داخلوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ اکثر مدارس میں 15 شوال تک داخلے ہونگے اور 16 شوال سے نئے تعلیمی سال کا آغاز کیا جائے گا۔

بڑے مدارس دارالعلوم کراچی، جامعة العلوم اسلامیہ بنوری ٹاﺅن، جامعة الرشید، جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل کالونی، جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم کراچی، جامعہ امجدیہ بہادر آباد، جامعہ نعیمیہ ملیر، جامعہ ابو بکر، جامعہ الدراسات السلامیہ گلشن اقبال، جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کراچی، جامعہ اسلامیہ بنوریہ سائٹ ایریا،جامعہ انوار العلوم شادباغ ملیر، سمیت کراچی کے ہزاروں چھوٹے بڑے دارس میں داخلوں کا سلسلہ 5 شوال سے شروع ہوا ہے جو تاحال جاری ہے۔
بڑے مدارس میں دس شوال تک درخواستیں طلب کی تھیں۔ 10 سے 15 شوال کے درمیان ان مدارس میں داخلے کے لئے طلباءکے انٹرویو کا سلسلہ جاری رہے گا اور 15 شوال کو ہی کامیاب امیدواروں کی فہرست ان مدارس میں آویزاں کی جائے گی جس کے بعد 16 شوال سے تمام بڑے مدارس میں تعلیمی سال کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا جبکہ چھوٹے مدارس میں 25 شوال تک جاری رہے گا۔
ایک اندازے کے مطابق پانچوں وفاق ہائے مدارس دینیہ کے تحت20 ہزار سے زائد نئے طلباءوطالبات کا داخلے لینے کا امکان ہے۔ مختلف مدارس سے حاصل کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں طلباءوطالبات میں داخلوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم کراچی کے صدر ڈاکٹر قاسم محمود کے مطابق تمام بڑے مدارس میں داخلوں کےلئے وفاق ہائے مدارس دینیہ کی پالیسی کے تحت حکمت عملی مرتب کی ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے طلباءکو داخلے دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے کشیدہ حالات کے باوجود طلباءوطالبات میں دینی تعلیم کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ نوجوان نسل میں بڑھتا ہوا دینی رجحان اسلام کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والی قوتوں کے منہ پر طمانچہ ہے اور مسلمانوں کےلئے ایک انتہائی خوش آئند ہے۔
جامعہ بنوریہ سائیٹ کے ایڈمنسٹریٹر مولانا غلام رسول کے مطابق 9/11کے بعد مدارس میں طلباءاور طالبات کے داخلوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا بالخصوص شہروں میں یہ تعداد 2000ءکے مقابلے میں 100فیصد بڑھی ہے اور گذشتہ 3سال سے اضافے میں تیزی آرہی ہے۔ دیگر مدارس کے ذمہ داران نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ دینی مدارس میں رجب میں سالانہ امتحانات ہوتے ہیں جس کے بعد طلباءکو تقریباً دومہینے کی چھٹیاں دی جاتی ہیں اور شوال سے تعلیمی سال کا آغاز کیا جاتا ہے۔ گزشتہ دس سال میں طلباءکی تعداد میں مسلسل اضافے کو مدارس کے حوالے سے مغرب اور حکومت کی سخت گیر پالیسیوں کے کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں