نیو یارک: فیصل شہزاد عدالت میں پیش

نیو یارک: فیصل شہزاد عدالت میں پیش
faisal-shahzadنیو یارک (BBC) نیو یارک میں ٹائمز سکوائر پر نا کام بم حملے کے مقدمے کے اہم ملمز فیصل شہزاد کو منگل کے روز پہلی متربہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت میں جج نے استغاثے کی یہ درخواست منظور کر لی کہ فیصل شہزاد کو بغیر ضمانت کے حراست میں رکھا جائے۔

فیصل شہزاد پر پانچ الزامات ہیں جن میں وسیع تباہی کے ہتھیار کا استعمال اور دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونا شامل ہیں۔ ان دونوں جرائم میں تا حیات قید کی سزا ممکن ہے۔
اس موقع پر ملزم کی طرف سے قصور وار یا بے قصور ہونے کی استدعا نہیں کی گئی۔
اس سماعت کے لیے میناٹن میں سکیورٹی سخت کی گئی تھی اور سماعت شروع ہونے سے پہلے کورٹ روم کو خالی کر کے اس کی مکمل چیکنگ کی گئی تھی۔
فیصل شہزاد سُرمائی رنگ کے ٹریک سوٹ میں ملبوس تھے۔ ان کو بغیر ہتھکڑیوں کے عدالت میں لایا گیا تاہم سماعت کے بعد انہیں ہاتھ پیچھے کر کے ہتھکڑیاں پہنا کر باہر لے جایا گیا۔ سماعت کے دوران انہوں نے صرف ایک لفظ بولا۔ جب جج نے ان سے ان کےمالی معاملات کے بارے میں ایک دستاویز کے صحیح ہونے کے بارے میں پوچھا تو انہوں ’ہاں‘ کہہ کر اس کی تصدیق کی۔
دفاع کی وکیل جولیا گاتو نے جیل میں فیصل شہزاد کے لیے حلال کھانے فراہم کرنے کے انتظامات کی درخواست کی۔
استغاثے کے وکلا کے مطابق گرفتاری کے بعد سے فیصل شہزاد تفتیش میں ان سے تعاون کر رہے ہیں۔
فیصل شہزاد کو تین مئئ کو نیو یارک کے جے ایف کے ائر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے دو روز پہلے انہوں نے دھماکہ خیز مواد سے لدی ہوئی گاڑی ٹائزم سکوائر پر کھڑی کر کے چھوڑ دی تھی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں