القاعدہ تعلق کا شبہ: بھارت نے 100 تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیدیا

القاعدہ تعلق کا شبہ: بھارت نے 100 تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیدیا
al-qaidaنئی دہلی (اے ایف پی) بھارتی حکومت نے القاعدہ سے تعلق کے شبے میں سو تنظیموں پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں دہشت گرد قرار دیدیا۔

ان تنظیموں پر پابندی کے لئے بھارت نے اقوام متحدہ کی قرارداد کا سہارا لیا۔ سو تنظیموں کے علاوہ 33 دیگر تنظیموں کو بھی دہشت گرد قرار دیا گیا۔ بین الاقوامی تنظیموں میں انڈونیشیا کی جامعہ اسلامیہ‘ اسلامک جہاد گروپ لیبیا‘ مراکش اسلامک گروپ‘ مصر کی اسلامی جہاد‘ انٹر نیشنل اسلامک ریلیف فلپائن اور اسلامک موومنٹ ازبکستان شامل ہیں۔ علاقائی تنظیموں میں لشکر طیبہ‘ جمعیت المجاہدین‘ حرکت الانصار‘ حرکت الجہاد اسلامی‘ الفرقان‘ العمر مجاہدین‘ جیش محمد‘ البدر‘ حزب المجاہدین اور جموں کشمیر اسلامک فرنٹ شامل ہیں۔ مقامی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں خالصتان زندہ باد فورس‘ ببر خالصہ انٹر نیشنل‘ خالصتان کمانڈو فورس اور انٹر نیشنل سکہ یوتھ فیڈریشن شامل ہیں۔ ماو علیحدگی پسندوں کی ماوسٹ کمیونسٹ سینٹر اور سی پی آئی ماوسٹ کو بھی دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گرد قرار دی گئی تمام تنظیمیں اسلامی یا علیحدگی پسند ہیں جبکہ گذشتہ روز بھارتی ٹی وی نے انکشاف کیا تھا کہ حیدر آباد دکن اور اجمیر شریف بم دھماکوں میں انتہا پسند ہندو تنظیمیں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ گجرات قتل عام اور بابری مسجد کی شہادت میں بھی انتہا پسند ہندو سرفہرست تھے۔ صرف اسلامی یا علیحدگی پسند تنظیموں کو دہشت گرد قرار دینا بھارتی تعصب اور امتیازی سوچ کو نمایاں کرتا ہے بالخصوص بھارتی مظالم کا شکار کشمیری‘ ماو اور سکھ علیحدگی کی تحریکوں کو پابندی کی آڑ میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں