عجیب قیامت کاحادثہ ہے،کوروناکے اس دورمیں ہرآنے والادن کوئی نہ کوئی بری خبرلے کرآرہاہے،ایک اندازے کے مطابق عالمی وباکوروناکے اس دورمیں اب تک ۲۰۰ سے زائداہل علم وفضل کاقافلہ اللہ کے حضورپہونچ چکاہے۔
یہ جنوری 2009ء کی ایک صبح تھی۔ میں نے غزہ کے القدس ہوٹل کے استقبالئے پر موجود عمر رسیدہ شخص سے کہا کہ مجھے ڈالروں کے عوض مقامی کرنسی چاہئے تاکہ ٹیکسی کا بندوبست کر سکوں۔
چین کے ایغور مسلمانوں پر تاریخ کے بدترین مظالم سے عالمی برادری نے بھلے ہی آنکھیں موند رکھی ہوں، لیکن اب یہ معاملہ جرائم کی عالمی عدالت میں پہنچ گیا ہے۔
ترکی کی عدالتِ عالیہ نے ایاصوفیہ کی عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کردیا ہے ،
بلاشبہ برہان مظفر وانی نے اپنے خون سے جدوجہد آزادی کو نئی جلا اور زندگی بخشی ہے۔
مشہور حنفی فقیہ علامہ بن نجیم رحمہ اللہ نے اپنی مشہور کتاب ”الاشتباہ و النظائر“ میں -جو افتاء کے نصاب کا بھی جزو ہے- نکاح کے انعقاد کے سلسلہ میں شریعت نے جو سہولتیں اور آسانیاں رکھی ہیں،
برصغیر میں جب مسلمانوں کے کاروان شوکت پر برطانوی سامراج نے شب خوں مارا…..
پاکستان تحریک انصاف کی مخلوط وفاقی حکومت کے مستقبل پر بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل)کی……
مسلم شریف میں حضرت مستورد قرشیؓ کی روایت میں قیامت کی نشانیوں کے حوالہ سے مذکور ہے کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’والروم اکثر الناس‘‘ رومیوں کی لوگوں میں کثرت ہو گی۔
حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحبؒ کی وفات کا صدمہ ابھی تازہ تھا کہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث حضرت مولانا سعید احمد پالنپوری بھی ہمیں داغ مفارقت دے گئے