فرانس ایک بار پھر اسلام دشمنی میں حدیں پار کر گیا۔ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کو پہلے اخبارات میں شائع کیا جاتا رہا اور اب اُن خاکوں کو سرکاری عمارتوں پر دکھایا گیا….
اس وقت مسلمانوں میں زوال وادبار کی جو کھلی ہوئی علامتیں اور بے برکتی، نحوست، فضیحت ورسوائی بدنامی وجگ ہنسائی کے جو قومی اسباب پائے جاتے ہیں…..
امام اعظم ابوحنیفہ کو اللہ تعالی نے بے پناہ فراست وذکاوت سے نوازا تھا، امام صاحب مشکل سے مشکل مسئلہ کواتنی آسانی سے حل فرماتے تھے کہ بڑے بڑے علم وفن کے تاجدار بھی حیران وششدر رہ جاتے تھے
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان کئی دہائیوں پرانا تنازعہ پھر سے اٹھ کھڑا ہوا ہے اور قرائن کہتے ہیں کہ اگر یہ آگ جلد نہ بجھائی گئی تو یورپ اور ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔
نئی دنیا میں جنگیں انڈسٹری بن چکی ہیں اور عالمی طاقتیں ان ’مارکیٹس‘ میں اپنا اسلحہ بیچ کر لوگوں کے خون کا سودا کریں گی۔ تیس سال سے زائد کا عرصہ گزرچکاہے، لیکن نام نہاد عالمی برادری نے آذربائیجان کو اس کا قانونی حق دلوانے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ہے۔
1857 کی جنگ آزادی میں سرفروشانہ کردار ادا کرنے والے اخباروں میں سب سے جلی نام ’دہلی اردو اخبار‘ کا ہے، جسے مولانا محمد حسین آزاد کے والد مولوی محمد باقر نے جاری کیا تھا۔
عجیب قیامت کاحادثہ ہے،کوروناکے اس دورمیں ہرآنے والادن کوئی نہ کوئی بری خبرلے کرآرہاہے،ایک اندازے کے مطابق عالمی وباکوروناکے اس دورمیں اب تک ۲۰۰ سے زائداہل علم وفضل کاقافلہ اللہ کے حضورپہونچ چکاہے۔
یہ جنوری 2009ء کی ایک صبح تھی۔ میں نے غزہ کے القدس ہوٹل کے استقبالئے پر موجود عمر رسیدہ شخص سے کہا کہ مجھے ڈالروں کے عوض مقامی کرنسی چاہئے تاکہ ٹیکسی کا بندوبست کر سکوں۔
چین کے ایغور مسلمانوں پر تاریخ کے بدترین مظالم سے عالمی برادری نے بھلے ہی آنکھیں موند رکھی ہوں، لیکن اب یہ معاملہ جرائم کی عالمی عدالت میں پہنچ گیا ہے۔
ترکی کی عدالتِ عالیہ نے ایاصوفیہ کی عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کردیا ہے ،