يوروپي ملک بلغاریہ کی پارلیمنٹ نے پورا چہرہ ڈھکنے والے برقعہ کے استعمال پر پابندی لگانے کا قانون منظور کیا ہے۔
سوئٹزر لینڈ کی پارلیمان کے ایوان زیریں نے خواتین کے چہرے کے نقاب پر پابندی کے لیے بل کی معمولی اکثریت سے منظوری دے دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 1989 سے 31 اگست 2016 تک مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی پولیس اور فوج کے ہاتھوں 94 ہزار 504 بے گناہ کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔
مرکزی حکومت اب تین طلاق کے مسئلہ کو لیکر کورٹ میں جانیکی تیاری کر رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں 10 کشمیری نوجوانوں کو درانداز قرار دیتے ہوئے شہید کردیا۔
امریکہ میں 2 مسلمان خواتین پر راہ چلتے حملہ کر کے ان کے حجاب اتارنے کی کوشش کی گئی اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ مسلسل 60ویں روز بھی جاری ہے اور جنت نظیر وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں جب کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید ایک کشمیری شہید ہوگیا۔
“محمد” نام کو ایک بار پھر برطانیہ اور ویلز میں لڑکوں کے لیے سب سے مقبول ترین نام قرار دیا گیا ہے۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے جہاں یورپی معاشرہ اسلام فوبیا کا شکار ہے اور مسلم خواتین کے شرعی لباس کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے وہیں اکثر لوگ وسیع النظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلامی طرز زندگی کو تسلیم کرتے نظر آرہے ہیں۔
برطانیہ میں خواتین کے تیراکی کے لباس “برقعنی” کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔