“حفاظ قرآن سلاخوں کے پیچھے” حافظ قرآن اسیران کے اعزاز میں تقریب

“حفاظ قرآن سلاخوں کے پیچھے” حافظ قرآن اسیران کے اعزاز میں تقریب

اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل 77 فلسطینی اسیران نے قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ کتاب اللہ کو حفظ کرنے کی سعادت حاصل کرنے والے فلسطینی اسیران کے اعزاز میں غزہ کی پٹی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں اور سرکردہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے قران پاک حفظ کرنے والے قیدیوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ان افراد کے اخلاص، ان کی ثابت قدمی اور ان کے مجاھد آزادی ہونے کا ثبوت ہے۔ قیدیوں نے اسیری کے طویل سالوں اور جیلوں میں تنہائی کے اندھیروں میں ایمان اور قرآن کے ہتھیار کو اپنے ساتھ رکھا۔ بچوں اور اپنے وطن سے دوری کے ساتھ دشمن کی قید میں ہوتے ہوئے انہوں نے اپنے سینے کو قرآن سے منور کیا ہے۔
ہنیہ نے کہا کہ “آج ہم اسیران کے اعزاز میں خوشی منا رہے ہیں۔ ہمارے وطن کا حصہ غرب اردن قابض حملہ آوروں کے پاؤں تلے جل رہا اور روندا جا رہا ہے۔ غزہ میں آپ کے بھائی سرحدوں پر تعینات ہیں، اس قابض کے خلاف بڑی چھلانگ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ کے نام، وہ تمام شعبوں میں آپ کی حیثیت اور بینر کو بلند کرنے پر اصرار کرتا ہے۔
القسام بریگیڈز کے سربراہ “ابو حمزہ” نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں طاقت جمع کرنے اور پیداوار میں اضافے کے لیے کام کریں گی تاکہ دشمن کی قید میں موجود فلسطینی اسیران کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قیدیوں کا مسئلہ مزاحمت کی میز پر اہم ترین مسائل میں رہے گا۔ ہم اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش اور تعاون کریں گے۔ ہمارا مقصد دشمن کی جیلوں سے اپنے بھائیوں کی رہائی اور واپسی کو یقینی بنانا ہے۔ ہم اپنے اس مقصد پر قائم رہیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا اس وقت قابض اور ظالم صہیونی ریاست کی طرف داری کررہی ہے۔ دنیا اسرائیلی زندانوں میں قید ہزاروں مرد و خواتین قیدیوں کے مصائب کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ میں جنگی قیی بنائے گئے دشمن کے قیدیوں پر روتی ہے۔ ابو حمزہ نے کہا کہ فلسطینی اسیران کی رہائی مزاحمتی قوتوں کے ایجنڈے میں سر فہرست ہے۔

حفظ قرآن کریم پر اسیران کو مبارکباد
“حماس” کی اسیران سے متعلق سپریم لیڈرشپ کمیٹی نے ان 77 قیدیوں کی عزت افزائی کی جنہوں نے قابض جیلوں کے اندر قرآن پاک حفظ کیا ہے۔ سپریم لیڈرشپ کمیٹی کی طرف سے رہائی پانے والے قیدی علی العامودی نے اظہار خیال کیا اور قیدیوں کو قرآن پاک حفظ کرنے پرمبارک باد پیش کی۔
العامودی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہم آپ کے سامنے اس صبر آزما گروہ کو پیش کرتے ہیں جو اس مطلوبہ اور وعدہ شدہ آزادی کے لیے بے چین ہے، جو انشاء اللہ جلد ہی اس سرزمین میں جہاد کے ذریعے آزاد ہوگی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کے ارکان کا یہ ترقی یافتہ گروہ خاندانوں کے اندر قرآن پاک حفظ کرنے کے لیے ایک بہترین نمونہ پیش کرتا ہے۔
انہوں نے ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھتا اور سکھاتا ہے۔” ہم اپنے مجرم دشمنوں اور ان کی مدد کرنے والے ہر ایک سے نفرت کرنے والے اس سے ناراض ہیں۔ اگر قابض ہمارے جسموں پر قبضہ کر سکتا ہے تو وہ ہمارے عزم، ارادے اور تخلیقی صلاحیتوں پر قبضہ نہیں کر سکے گا۔
حماس” رہ نما نے بقیہ قیدیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اہل قرآن میں شامل ہو جائیں اور وہ بھی قرآن پاک حفظ کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں