زاہدان (سنی آن لائن) دارالعلوم زاہدان کے سینئر استاذ حدیث مولانا خدارحم رودینی طویل علالت کے بعدبروز سوموار چار اکتوبر دوہزار اکیس کو زاہدان میں انتقال کرگئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
سنی آن لائن کی رپورٹ کے مطابق، مولانا خدارحم کی عمربابرکت 86 برس تھی۔ آپؒ ایک جید عالم دین، عارف اور حدیث، فلسفہ اور کلام میں انتہائی ماہر استاذ تھے۔ دورہ حدیث میں آپؒ سنن نسائی پڑھاتے تھے۔
مولانا خدارحم رودینی کی پیدائش ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے ضلع میانکنگی کی بستی ’سہراب‘ میں ہوئی۔ آپ بچپن ہی میں والد کی نعمت سے محروم ہوئے۔ پھر معاشی مسائل کی وجہ سے آپ کا خاندان افغانستان کے صوبہ نیمروز منتقل ہوا جہاں آپ نے چخانسور کے پیش امام علما سے پڑھنا شروع کیا۔
ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مولانا خدارحم نے قندھار سفر کیا جہاں آپؒ نے بارہ سال تک وہاں کے جید علما سے استفادہ کیا جن میں مولانا عبدالاحد (فاضل دارالعلوم دیوبند) اور مولانا عبیداللہ قندھاری شامل ہیں۔
بعد ازآں، آپؒ نے مزید تعلیم کے لیے پاکستان کا رخ کیا جہاں آپ نے کوئٹہ میں مولانا عبداللہ اجمیری اور مولانا عرض محمد بلوچ جیسے علما سے استفادہ کیا۔ پھر کراچی گئے اور جامعہ فاروقیہ میں داخل ہوئے۔ اس دوران مولانا مفتی محمدشفیع عثمانی اور مولانا محمدیوسف بنوری جیسے اکابر علما کی علمی و اصلاحی مجالس میں شریک ہوتے رہے۔
مولانا خدارحمؒ نے لاہور کے جامعہ مدنیہ میں داخلہ لے کر مولانا احمدمیاں سے استفادہ کیا اور جامعہ اشرفیہ کے مولانا محمدادریس کاندھلوی اور مولانا رسول خان سے بھی فیض حاصل کیا۔ دورہ حدیث کے لیے گوجرانوالہ تشریف لے گئے جہاں جامعہ نصرت العلوم میں مولانا سرفرازخان صفدرؒ سے صحیح بخاری اور سنن ترمذی اور مولانا صوفی عبدالحمید سواتیؒ سے صحیح مسلم اور حجۃ اللہ البالغہ پڑھی۔ ان سالوں میں چھٹیوں کے دوران رحیم یارخان گئے اور مولانا عبدالغنی جاجرویؒ کے دورہ تفسیر قرآن میں شریک ہوئے، مولانا عبداللہ درخواستی اور مولانا قاری محمدطیب قاسمیؒ (مہتمم دارالعلوم دیوبند) جیسی شخصیات سے استفادہ کیا۔
فراغت کے بعد، مولانا خدارحمؒ نے 1974ء سبی کے مدرسہ مطلع العلوم میں تدریس کا آغاز کیا۔ پھر افغانستان اور وہاں سے ایران واپس ہوئے۔ کچھ عرصہ جامعہ اشاعت التوحید زاہدان میں پڑھانے کے بعد، 1983 میں دارالعلوم زاہدان منتقل ہوئے جہاں آخری دم تک تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے۔ اخیر سالوں میں آپؒ نے دل کا آپریشن کیا اور اسی بیماری سے آپ کو سخت کمزور کیا تھا۔
مولانا خدارحم رودینیؒ کی نماز جنازہ منگل پانچ اکتوبر کو جامعہ دارالعلوم زاہدان کے صحن میں شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کی امامت میں ادا کی گئی۔ بعدازآں ان کے جسد خاکی زاہدان کی قبرستان محمدرسول اللہ منتقل ہوا جہاں آپ کی تدفین ہوئی۔
آپ کی رائے