تہران میں اعلی سطحی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے؛

مولانا عبدالحمید: ’وطن‘ کو مدنظر رکھیں ’مسلک‘ کو نہیں!

مولانا عبدالحمید: ’وطن‘ کو مدنظر رکھیں ’مسلک‘ کو نہیں!

تہران (سنی آن لائن) اہل سنت ایران کے مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے نامور سنی عالم دین نے ایرانی قوم اور وطن کو مدنظر رکھنے پر زور دیا۔

چوبیس مئی کو وزارت داخلہ کے مرکزی ہال میں صدر روحانی سمیت متعدد شخصیات اور انتخابی مہم چلانے والوں کی موجودی میں خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: ایرانی قوم نے صحیح طورپر ایک نڈر، سچے اور سمجھدار شخص کو ملک چلانے کے لیے منتخب کیا ہے۔ حالیہ انتخابات اسلامی جمہوریہ ایران کی تاریخ میں مثال نہیں رکھتا ہے۔

مذکورہ کانفرنس صدر روحانی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے والوں کے اعزاز میں منعقد ہوئی جس میں ایران کے تمام صوبوں سے کارکنوں نے حصہ لیا۔

صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: آپ کے سنی بہن بھائی اسلام اور ایران کی عزت کا خواہاں ہیں۔ ایران کی سربلندی، عزت اور امن سنی برادری کی عین خواہش ہے۔
صدر روحانی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: سنی برادری کا مطالبہ ہے ملک میں مسلک، مذہب اور لسانیت کے بجائے وطن اور ایرانی قوم پہلی ترجیح ہو۔ ایرانی سنی برادری ایران کی عظیم قوم کا لاینفک حصہ ہے۔ ہم اپنے ملک کے دفاع کے لیے جان دینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

مولانا عبدالحمید کے خطاب کے دوران حاضرین نے باربار اٹھ کر’مولوی زندہ باد‘ کے نعروں سے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور تالی بجاکر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

حالیہ صدارتی انتخابات میں ایران کی سنی برادری نے کھل کر صدر روحانی کی حمایت کا اعلان کیا۔ ایران کے سنی ووٹرز کی تعداد سات ملین سے زائد بتائی جاتی ہے۔

ایرانی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عالم دین نے مزید کہا: ڈاکٹر روحانی سے اہل سنت کے اہم مطالبات میں ایک یہ ہے کہ صرف وطن اور ایرانی قوم کو ہائی لائیٹ کیا جائے، نسل اور دین و مسلک کو نہیں۔ دین ایک ذاتی مسئلہ ہے جو شخص اور اللہ تعالی کے درمیان کا معاملہ ہے۔

مولانا عبدالحمید نے آخر میں کہا: اہل سنت کے لائق و قابل افراد کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے جو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایران کی عزت افزائی کا باعث ہوگا۔ لسانی و مسلکی برادریوں خاص کر اہل سنت کے حالات میں بنیادی تبدیلی آنی چاہیے۔

تہران میں مولانا عبدالحمید کے خطاب کے بعض اقتباسات کو سوشل میڈیا میں تیزی سے شیئر کیا گیا۔ صارفین نے بڑے پیمانے پر مولانا کے خطاب کو شیئر کرکے تبصرے کیے۔ ان کے پرستاروں میں شیعہ اعتدال پسند بهی شامل ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں