رمضان میں بھوک پیاس کا احساس ختم

رمضان میں بھوک پیاس کا احساس ختم
iftar1افطاری میں فروٹ ضرور ہوں چاہے تھوڑے ہوں، دودھ کی لسی بنالیں پتلی زیادہ اور ذائقہ کیلئے روح افزا، جام شیریں وغیرہ ڈال لیں۔ روزہ کھجور سے افطار کریں کم سے کم پانچ دانہ کھجور ضرور کھائیں۔ اس دوران ایک گلاس دودھ کی لسی کا پی لیں تھوڑا سا فروٹ لے لیں۔

ہماری ہاں موسم برسات عام طور پر جولائی میں شروع ہوتا ہے اور ستمبر کے شروع میں ختم ہوجاتاہے، شدید بارشوں کے پانی اور سیلابی پانی سے تعفن پھیلتا اور وبائی امراض پیدا ہوتے ہیں۔
٭ بارشوں اور سیلابی پانی کے بعد کیچڑ کو اچھی طرح صاف کریں۔ ٭ کمروں کو کھلا رکھیں تا کہ وہ تازہ ہوا اور دھوپ سے خشک ہوں۔ ٭ موسم برسات میں کمروں کو حرمل کی دھونی ہر ہفتے دیں اور گھر میں جراثیم کش ادویہ کا سپرے کریں۔
٭ جسمانی صفائی کیلئے روزانہ ایک غسل ضرور کریں اور لباس روزانہ تبدیل کریں۔ سوتی اور ہلکا کباس پہنیں۔ ٭ گھروں کے قریب پانی کھڑا نہ ہوئے دیں، گندگی کے بڑے ڈھیر جن کو اٹھانا مشکل ہو ان پر خشک مٹی ڈال دیں یا دافع عفونت ادویہ کا چھڑکاو کریں۔ مثلاً مٹی کا تیل۔ ٭ گھروں میں صفائی کا خصوصی خیال رکھیں تا کہ مکھی، مچھر، کھٹمل، لال بیگ اور دیگر کیڑوں سے محفوظ رہے۔ ٭ گلے سڑے پھل استعمال نہ کریں بعض پھل مثلاً امود، تربوز، خربوزہ، کھیرا کھانے میں احتیاط کریں۔ ٭ باسی اشیاء ہرگز نہ کھائیں۔ زیادہ عرصہ فریز کیا ہوا گوشت نہ کھائیں۔ ٭ تلی ہوئی اشیاءسے احتیاط کریں۔ ٭ پھل سبزیاں دھوکر اور تازہ استعمال کریں۔ ٭ کھانا زود ہضم اور کم کھائین۔ ٭ چھوٹے بچوں کو برف کی قلفیاں اور گولے اور برف کا استعمال نہ کرائیں۔ نمکین لسی بغیر برف کے مفید ہے۔ ٭ کھنے پینے کی اشیاءڈھانپ کر رکھیں۔ ٭ بازاری کھانے جو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تیار نہ کیے گئے ہوں استعمال نہ کریں۔ ٭ اس موسم میں روم کولر کا استعمال نہ کیا جائے اور نہ ہی کھلے آسمان تلے سویا جائے۔ کیونکہ نمی والی ہوا جسم میں بخار کی سی کیفیت پیدا کردیتی ہے جسم میں تناو اور درد محسوس ہوتا ہے۔ ٭ موسمی امراض سے بچنے کے لیے اور ان کے خلاف مدافعتی انتظام کو مضبوط بنانے کیلئے پیازءلہنءادرک کا استعمال مفید ہے۔
چونکہ رمضان اسی موسم میں آرہاہے تو اس مناسب سے ہم برسات کی غذائی احتیاطوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کے آزمودہ کچھ تجربیات قلم بند کررہے ہیں جن سے رمضان میں پیاس اور بھوک کا احساس بھی نہ ہوگا۔

بہترین سحری:
بہترین سحری یہ ہے کہ روزانہ صبح سحری کا وقت ختم ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے اٹھے، اٹھتے ہی وضو کرے اور لکھا ہوا کوئی مشروب پی لے۔ تہجد کے نوافل پڑھے، تقریباً پانچ منٹ چہل قدمی کرکے کھانا کھائے، کھانے میں کوشش ہو کہ سالن کم سے کم کھائے، دودھ دہی کی بنی ہوئی نمکین پتلی لسی استعمال کریں کیونکہ میٹھی لسی سے پیاس اور بھوک لگتی ہے اور نمکین سے پیاس کم لگتی ہے۔ دودھ اور مکھن زیادہ سے زیادہ استعمال کریں مکھن تاثیر کے اعتبار سے ٹھنڈا ہے اور جسم کو تر رکھتا ہے۔

افطاری میں فروٹ ضرور ہوں چاہے تھوڑے ہوں، دودھ کی پتلی لسی بنالیں اور ذائقہ کیلئے روح افزا، جام شیریں وغیرہ ڈال لیں۔ روزہ کھجور سے افطار کریں کم سے کم پانچ دانہ کھجور ضرور کھائیں۔ اس دوران ایک گلاس دودھ کی لسی کا پی لیں تھوڑا سا فروٹ لے لیں اور تقریباً دو یا تین گلاس دودھ نوش فرمائیں۔ بعض روزہ دار سارا دن صبر کرتے ہیں اور اس وقت ان سے صبر نہیں ہوتا اور جو کچھ دستر خوان پر ہوتا ہے سب کچھ کھاجاتے ہیں جس سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ بعض حضرات کو دودھ بدہضمی کرجاتا ہے ان سے گزارش ہے کہ دودھ ابالتے وقت دودھ میں دارچینی یا سونف ڈالنے سے دودھ بد ہضمی نہیں کرتا یا پھر دودھ میں سوڈا واٹر ملا کر پیئیں اور کچھ دیر چہل قدمی کریں اور سوجائیں۔
ایک گزارش یہ ہے کہ دودھ سوڈا ہو یا دودھ کی سادہ لسی یا کوئی مشروب ہو یا سادہ پانی ہونا رمل ٹھنڈا رکھیں حد سے زیادہ ٹھنڈا نہ ہو زیادہ ٹھنڈا پینے سے خون کی جو بال کی طرح باریک رگیں ہوتی ہیں بند ہوجاتی ہیں جس سے خون گاٹھا ہوجاتا ہے اور جسم کے ہر حصے میں خون کی سپلائی نہیں ہوپاتی اور جسم کے مختلف حصوں میں درد شروع ہوجاتا ہے اور انسان طرح طرح کے امراض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

رمضان میں افطاری کے وقت حسب منشا لیموں کی سکنجین ضرور پئین جس میں نمک ڈالا ہوا ہو کیونکہ جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے جس وجہ سے ہڈیوں میں کیلشم بھی کم ہونے لگتا ہے لیموں اور نمک کی سکنجبین، کیلشیم اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتی ہے اور وافر مقدار میں مہیا کرتی ہے اور جسم کو چست رکھتی ہے۔

بہ شکریہ ماہنامہ عبقری


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں