مسئلہ رویت ہلال

مسئلہ رویت ہلال
helalسوال: درج ذیل مسئلہ کے بارے میں اسلامی علماء کیا کہتے ہیں۔ اگر آسٹریلیا یا نیوزی لینڈ میں چاند دیکھا گیا ہے اور فجی میں نہیں دیکھا گیا ہے تو کیا اس صورت میں فجی کے مسلمانوں کو ان (آسٹریلیا یا نیوزی لینڈ) کی رویت پر اعتماد کرنا اور اس کے مطابق روزہ رکھنا درست ہے؟ اسی طرح سے، اگر فجی میں چاند دیکھا گیا ہے اور آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ میں نہیں دیکھا گیا ہے تو کیا اس صورت میں آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کے مسلمانوں کو اس (فجی) کی رویت پر اعتماد کرنا درست ہے؟

نوٹ: واضح رہے کہ ان تینوں ممالک کے درمیان کوئی او رملک نہیں ہے۔

جواب: حضرت امام ترمذی رحمہ اللہ نے اپنی مشہور کتاب سنن ترمذی میں ایک باب باندھا ہے: لکل أہل بلد روٴیتہم، یعنی ہرملک والے کے لیے وہیں کی روٴیت معتبر ہے، پھر لمبی حدیث ذکر کرکے اسے ثابت بھی کیا ہے، اس لیے اگر فجی میں چاند دیکھا گیا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں نہیں دیکھا گیا تو فجی کی روٴیت پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں روزہ رکھنا یا عید کرنا جائز نہیں بلکہ آسٹریلیا اور نیو زی لینڈ والوں کو روزہ رکھنے کے لیے وہاں کی ہلال کمیٹی کا فیصلہ معتبر ہوگا جو شہادت کے طرق میں سے کسی ایک طریق پر فیصلہ کرے گی۔ یہی حکم اس صورت کا بھی ہے جب کہ آسٹریلیا یانیوزی لینڈ میں چاند نظر آجائے اور فجی میں نظر نہ آئے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
Answer: 15588
1413=1123/1430فتوی: /ل


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں