
واشنگٹن کے پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام کا خیال ہے کہ ان کے ملک کو بحران کا سامنا ہے اور ان کی حکومت کی ساکھ اتنی کم ہو چکی ہے جو پورے عشرے کی انتہائی کم سطح ہے۔صدر آصف علی زرداری کی مقبولیت گزشتہ سال سے بھی کم ہو گئی ہے اور اب محض بتیس فی صد عوام انہیں پسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ان کے مقابلے میں حزب اختلاف کے رہنما نواز شریف کو 79 فیصداور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو67 فی صد لوگ پسند کرتے ہیں جبکہ 61 فی صد عوام سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چودھری کی حمایت کرتے ہیں۔
ملک کے 89 فی صد عوام اپنے نسلی یا برادری سے وابستگی کے بجائے سب سے پہلے پاکستانی ہونے پر فخر کرتے ہیں۔86فی صد پاکستانیوں کی رائے میں مسلح افواج کسی بھی دوسرے طبقے کی بہ نسبت بہتر اثرورسوخ رکھتی ہے۔76 فی صد عوام نے ملک کے لیے میڈیا کے کردار کوسراہتے ہوئے اس کی تعریف کی۔
سروے کے مطابق پاکستانیوں کی صرف دس فیصد تعداد طالبان کو پسندکرتی ہے جبکہ القاعدہ کی حمایت محض نو فی صد ہے۔ستر فیصد نے طالبان کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ 61 فی صدنے واضح طور پر القاعدہ کی مخالفت کی نیز کسی بھی اسلامی ملک میں خود کش حملوں کی حمایت نہیں پائی گئی۔
ملک کے 89 فی صد عوام اپنے نسلی یا برادری سے وابستگی کے بجائے سب سے پہلے پاکستانی ہونے پر فخر کرتے ہیں۔86فی صد پاکستانیوں کی رائے میں مسلح افواج کسی بھی دوسرے طبقے کی بہ نسبت بہتر اثرورسوخ رکھتی ہے۔76 فی صد عوام نے ملک کے لیے میڈیا کے کردار کوسراہتے ہوئے اس کی تعریف کی۔
سروے کے مطابق پاکستانیوں کی صرف دس فیصد تعداد طالبان کو پسندکرتی ہے جبکہ القاعدہ کی حمایت محض نو فی صد ہے۔ستر فیصد نے طالبان کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ 61 فی صدنے واضح طور پر القاعدہ کی مخالفت کی نیز کسی بھی اسلامی ملک میں خود کش حملوں کی حمایت نہیں پائی گئی۔
آپ کی رائے