مولانا عبدالغنی بدری:

اللہ کی اطاعت اور اس کے بندوں کو فائدہ پہنچانا ایمان کے دو حصے ہیں

اللہ کی اطاعت اور اس کے بندوں کو فائدہ پہنچانا ایمان کے دو حصے ہیں

اہل سنت زاہدان کے نائب خطیب نے اللہ کی شریعت کی پیروی اور اس کے بندوں کو فائدہ پہنچانے کو ایمان کے دو شعبے یاد کرتے ہوئے ان نیک اعمال کو زندگی میں لانے پر زور دیا۔
چھبیس مارچ دوہزار اکیس کو زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالغنی بدری نے کہا: ایمان کے دو حصے ہیں؛ اللہ کے قوانین کی پیروی و اطاعت اور دوسرا اس کے بندوں کے ساتھ اچھائی کرنا۔ جو ان دو صفات پر عمل کرے، وہ کامیاب ہے؛ بصورتِ دیگر اس کا ایمان متاثر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا: اگر ہم اللہ سے محبت کرتے ہیں، ہمیں اس کے احکامات کی پیروی مذہبی اور دنیوی امور میں کرنی چاہیے۔ اللہ کی توحید اور یاد حقیقی محبت رکھنے والوں کا کام ہے۔
استاذ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: اللہ تعالیٰ نے انسان کی خاطر سب نعمتیں اسے مہیا فرمائی اور بندوں کو یہ نعمتیں اللہ سے منسوب کرنی چاہیے۔ ہم سب اللہ کے بندے ہیں اور ہم میں بہترین وہی ہے جو دیگر انسانوں پر رحم کرتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ کے نیک بندے اپنی دولت اللہ کی راہ پر خرچ کرتے ہیں۔ وہ بیواؤں، یتیموں، بے گھر خاندانوں اور غریب و نادار لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ انسان تو اپنی جگہ، خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ خود کو جانوروں کے بارے میں بھی ذمہ دار سمجھتے تھے اور فرماتے تھے اگر کوئی جانور پیاس سے مرجائے، میں ہی ذمہ دار ٹھہروں گا۔
ایمان کے مختلف شعبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مولانا بدری نے کہا:اللہ کی مخلوقات کی نسبت، مسلمانوں کی دو ذمہ داریاں ہیں: لوگوں کے مسائل حل کرنا اور انہیں فائدہ پہنچانا۔ فائدہ پہنچانے کا ایک ذریعہ زکات ادا کرنا ہے؛ جو اللہ سے محبت کرتاہے، وہ اپنی دولت کی زکات ضرور ادا کرتاہے۔

سڑکوں کو معیاری بنائیں
مولانا عبدالغنی بدری نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں نئے شمسی سال کی چھٹیوں کے موقع پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: افسوس سے کہنا پڑتاہے ہمارے ملک میں اور بطورِ خاص صوبہ سیستان بلوچستان میں ٹریفک قوانین کی پاسداری نہیں ہوتی۔ ہمارے صوبے میں ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کسی میدانِ جنگ بلکہ کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا: حکام کے باربار وعدوں کے باوجود، ابھی تک شاہراہوں اور سڑکوں کا مسئلہ حل نہیں ہوچکاہے اور صوبے کی شاہراہیں اور سڑکیں غیر معیاری ہیں۔
دارالعلوم زاہدان کے استاد تفسیر نے کہا: انتخابات کے موقع پر امیدوار حضرات وعدے کرتے ہیں اور الیکشن کے بعد اپنے وعدے بھول جاتے ہیں۔ کئی سال گزرنے کے بعد بھی شاہراہیں خستہ حال اور غیرمعیاری ہیں۔ بعض سڑکیں بہت باریک اور از سرِ نو تعمیر کے محتاج ہیں۔

ملکی دولت عوام ہی پر خرچ کریں
اہل سنت زاہدان کے نائب خطیب نے صوبہ سیستان بلوچستان کے نمائندوں کو خطاب کرتے ہوئے عوامی مسائل کے حوالے سے انہیں ان کی ذمہ داریوں کی یاددہانی کرائی۔
انہوں نے کہا: عوامی نمائندے مظلوم عوام کی آواز دارالحکومت تک پہنچائیں تاکہ انہیں محفوظ زندگی اور سڑکیں میسر ہوجائیں۔
مولانا بدری نے حکام سے سنجیدگی کے ساتھ عوامی مسائل پر توجہ دینے کی درخواست کے ساتھ ساتھ، عوام کو نصیحت کی کہ قوانین کا احترام کریں اور احتیاط کے ساتھ گاڑی چلائیں۔
انہوں نے کہا: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جرم کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے۔ جو گاڑی تیز چلاکر دوسروں کی موت کا باعث بنتے ہیں، وہ قتل خطا کا مرتکب ہیں۔
ناظم تعلیمات دارالعلوم زاہدان نے ٹریفک حادثات کے بعد زخمیوں اور مرنے والوں کے جنازوں کی تصویرکشی اور سوشل میڈیا پر ان تصاویر کی شیئرنگ کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں کو ایسا کرنے سے سختی کے ساتھ منع کیا۔
مولانا عبدالغنی نے اپنے خطاب کے آخر میں سٹریٹ کرائمز کے بڑھتے ہوئے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: نہتے اور معصوم شہریوں کو قتل کرنا گناہ کبیرہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے ایسے قاتلوں کو ہمیشہ کے لیے جہنم لے جانے کا وعدہ کیا ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں