شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید اپنے خطبہ جمعہ میں:

اللہ تعالی کی ناشکری انسان کی سب سے بڑی غلطی ہے

اللہ تعالی کی ناشکری انسان کی سب سے بڑی غلطی ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے تئیس اکتوبر دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں اللہ تعالی کی مختلف نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی ضرورت واضح کرتے ہوئے اس کی نعمتوں کی ناقدری کو انسان کی سب سے بڑی غلطی قرار دیا۔
سنی آن لائن نے مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کا آغاز قرآنی آیت: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّهِ وَاللَّهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ» [فاطر: 15] کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے بے شمار نعمتوں کا ایک عظیم دسترخوان اپنے بندوں کے سامنے بچھا رکھاہے۔ بندہ جتنا بھی گنہگار، باغی اور ناشکر ہو، پھر بھی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا دروازہ کھلا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: بندہ جہاں بھی اس جہانِ فانی میں جاتاہے، اسے اللہ تعالیٰ کی قسماقسم نعمتیں نظر آتی ہیں۔ یہ اللہ ہی ہے جو آسمان سے بارش کا پانی گراکر زمین سے ہر قسم کے پودے اگادیتاہے۔ جو چیزیں زمین پر ہیں، وہی ہمارے جسم میں بھی پائی جاتی ہیں، مثلا سختی، نرمی، مٹھاس اور نمکین و۔۔۔ ان سب نعمتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: صحت اور امن اللہ کی دو بہت بڑی نعمتیں ہیں۔ جب بندے کا ایک عضو بیماری سے دوچار ہوتاہے، تب اسے معلوم ہوتاہے کتنی بڑی نعمت اللہ نے اسے دے رکھی ہے جس کی بحالی کے لیے اسے کتنی مشقتیں اٹھانی پڑتی ہے اور کتنا پیسہ لگانا پڑتاہے۔ جب اس کا امن چھن جاتاہے، اسے امن و امان کی نعمت کا اندازہ ہوتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: تمام دنیاوی نعمتیں ایک طرف اور ایمان کی نعمت اور دولت دوسری طرف؛ ایمان سے بڑھ کر کوئی بھی دولت نہیں ہوسکتی۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اللہ تعالیٰ شکرگزار بندوں سے راضی ہوتاہے اور ناشکری کرنے والوں پر ناراض؛ لہذا ناشکری جیسی بڑی غلطی سے گریز کرنا چاہیے۔ جن قوموں کے پاس تمام دنیاوی نعمتیں موجود ہیں، لیکن وہ ایمان اور دین کی دولت سے گریز کرتی ہیں، وہ بہت سنگین غلطی سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہا: خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اللہ کی راہ پر گامزن ہیں اور دین کے ساتھ حلال روزی کے لیے محنت کرتے ہیں جو خود ایک عبادت ہے۔ ایسے لوگوں کو اللہ تعالیٰ دین اور دنیا کی نعمتوں سے نوازا ہے۔کچھ لوگ ہیں جنہیں اللہ نے صرف دنیا دی ہے اور وہ اسی دنیا کے ساتھ مصروف ہیں، لیکن اللہ سے غافل۔
خطیب اہل سنت نے اللہ سے مضبوط تعلق قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ سے مضبوط تعلق قائم کرکے گناہوں سے بچنا ضروری ہے، اللہ کی یاد سے انسان کو حیات ملتی ہے اور گناہوں سے وہ سست پڑجاتاہے۔

ملک کے معاشی بحران شدید؛ حکام کوئی حل نکالیں
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں ایران کی معاشی صورتحال کی بحرانی کیفیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام پر زور دیا اس بحران کے لیے کوئی حل تلاش کریں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: ملک کی موجودہ معاشی صورتحال انتہائی سخت اور بحرانی ہے۔ عوام متعدد مسائل اور مصائب سے دوچار ہیں اور لوگوں کے سرمایے اور اثاثے ختم ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ملک میں معاشی بحران کو لگام لگانا اپنی جگہ، بلکہ یہ بحران آئے دن زور پکڑتا جارہاہے۔ حکام کو چاہیے قوم کا خیال رکھیں اور ان کے مسائل حل کرائیں۔ موجودہ حالات میں حکام کو کوشش کرنی چاہیے کہ قوم کے غم وغصے اور ناراضگی کا باعث نہ بنیں، بلکہ جدوجہد کریں عوام کو رضامند رکھیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: ربیع الاول اور نبی کریم ﷺ کی ولادت کا مہینہ آپہنچاہے۔ ہر سال اس موقع پر اتحاد کے بارے میں باتیں ہوتی ہیں، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ کچھ لوگ اس موضوع پر توجہ نہیں دیتے ہیں حالانکہ ہم سب کو معلوم ہے کہ کس حد تک مسلمان فرقہ واریت اور اختلافات سے نالاں ہیں اور امت اسلامیہ کو اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔

اللہ کے فضل وکرم سے میری طبیعت ٹھیک ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں بغرض علاج اپنے دورہء ترکی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: حال ہی میں پیش آنے والی ایک بیماری کی وجہ سے بندہ نے ترکی کا سفر کیا۔ اس سے پہلے کچھ معمولی بیماریاں لاحق تھیں، لیکن آخری بیماری نے مجھے ترکی کے سفر پر مجبور کردیا۔
اہل سنت ایران کے دینی و سماجی رہ نما نے کہا: الحمدللہ اللہ کے فضل و کرم اور آپ لوگوں کی دعاؤں کی بدولت علاج کا سلسلہ اچھی طرح آگے بڑھا اور اب میری طبیعت ٹھیک ہے، لیکن فی الحال ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں کنارک کے مولانا عبدالحکیم صالحی کے سانحہ وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ نیز جامعہ عین العلوم گشت کے سینئر استاذ مولانا محمد دہقان اور دارالعلوم زاہدان کے استاذ الحدیث مولانا عبدالرحمٰن محبی کی صحت کی بحالی کے لیے دعا کی جو ان دنوں بیماری کے بستر پر ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں