شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

ملکی مسائل حل کرنے کے لیے مخالفین کو بھی سنیں

ملکی مسائل حل کرنے کے لیے مخالفین کو بھی سنیں

ایرانی بلوچستان کے ممتاز عالم دین شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے دس جولائی دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں ایران کی بگڑتی ہوئی معیشت اور کرنسی کی کمزوری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حکام پر زور دیا عوام کا خیال رکھیں اور ملکی مسائل حل کرنے کے سلسلے میں مخالفین کی باتیں بھی سنیں۔
زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز دینی و سماجی رہ نما نے کہا: چند سال پہلے میں نے ایک ایرانی مسلمان شہری کی حیثیت سے حکام کو تجویز دی کہ شیعہ و سنی کے مختلف حلقوں کے علمائے کرام، دانشور حضرات اور بااثر افراد کی مجلس حل و عقد بنائیں اورملکی مسائل کے حل کے بارے میں تمام حلقوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیں۔ افسوس کی بات ہے کہ میری تجویز پر کسی نے توجہ نہیں دی اور بہت سارے مواقع ہاتھ سے گئے۔
انہوں نے مزید کہا: حکام کو چاہیے فیصلہ سازی میں محض اپنے ماہرین و مشیرین کے خیالات پر اکتفا نہ کریں، وہ انسان ہیں اور غلطی کا ارتکاب کرسکتے ہیں۔ اگر ان کے ماہرین غلطی سے پاک ہوتے، پیٹرول کی قیمتوں کے بارے میں وہ چیلنج پیش نہ آتا اور دیگر مسائل میں سخت حالات دیکھنا نہ پڑتا۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: میرا تعلق کسی اپوزیشن گروہ سے نہیں، ایک خیرخواہ کی حیثیت سے کہتاہوں کہ حکام سب کی باتیں سنیں۔ سب کوآزادانہ اظہارِ خیال کا موقع دینا چاہیے۔
ممتاز سنی عالم دین نے حکام کو مخاطب کرکے کہا: سیاسی قیدیوں کو رہا کریں تاکہ وہ آزادی کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کریں اور اپنا دفاع کریں۔
انہوں نے مزید کہا: نازک حالات کی حساسیت بھانپ کر عوام کی باتیں سن لیں اور اس بات پر توجہ دیں۔ ایک ڈالر بائیس ہزار تومان سے زیادہ مہنگا ہوچکاہے اور آئے دن ہماری کرنسی کی قدرہمسایہ ممالک کی کرنسیوں کے مقابلے میں گرتی چلی جارہی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: چھوٹے مسائل کو چھوڑکر حکام کو بڑے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔ انہیں کرنسی کی قدر بڑھانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے اپنی خیرخواہی پر زور دیتے ہوئے کہا: موجودہ مسائل کا حل ممکن ہے، لیکن سوال یہ ہے کیا تم نے کسی کو بھیجا کہ تم ان مسائل کے حل کے لیے کیا مشورت دیتے ہیں؟تمہارے پاس کیا حل ہے؟!
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: ملک کے موجودہ حالات انتہائی خطرناک ہیں اور ملک انفعال میں ہے۔ موجودہ بحران کو حل کرنا چاہیے۔ امید ہے حکام کوئی حل پیدا کرکے اپنی پالیسیاں تبدیل کریں گے۔

دوسروں کو چھوڑکر صرف اپنی فکر کرنا غداری ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایک حدیث شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: علمائے کرام، حکام اور قوم کے بڑوں کی ذمہ داریاں معاشرے میں بہت سنگین ہیں۔ انہیں چاہیے قوم کے مفادات کو ہر سطح پر مقدم رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا: اگر مفکرین، علمائے کرام اور حکام صرف اپنے مفادات کو مدنظر رکھیں اور نفس پرستی کا مظاہرہ کریں، انہوں نے معاشرے سے غداری و خیانت کی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اگر میں صرف اپنے بچوں، دوستوں اور قریبی لوگوں کا خیال رکھوں اور دوسروں کی فکر نہ کروں، پھر میں نے اپنی دینی ذمہ داری پوری نہیں کی ہے۔ ہم سب ایک دوسرے کے حوالے سے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: حکام کو چاہیے یہ مت بھولیں کہ اگر رات کو وہ اس حال میں سوئیں کہ لوگ بھوکے ہیں، انہیں اللہ تعالی کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔ آج ایرانی عوام پہلے سے زیادہ توجہ طلب ہیں۔ قومی کرنسی جو قوم کا اثاثہ ہے، آئے دن اپنی قدر کھورہی ہے۔ کرنسی کی قدر بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے سوال اٹھایا: اسلام بڑا فراخدل اور وسیع ظرف رکھنے والا ہے؛ کیوں اس وسیع ظرف سے فائدہ نہیں اٹھایاجارہاہے؟
رابطہ عالم اسلامی کے رکن نے مزید کہا: اسلام نے تمام حالات کو مدنظر رکھا ہے؛ حکام کو چاہیے موجودہ حالات کے تناظر میں اسلام کی وسیع ظرفی سے فائدہ اٹھائیں اور قرآنی تعلیمات اور نبی کریم ﷺ کی سنتوں کی روشنی میں مسائل کا حل نکالیں۔

اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں
مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے ایک حصے میں صحت کے خیال رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا: آج پوری دنیا میں کووڈ 19 وائرس پھیل چکاہے۔ اسلام نے ایسے حالات میں ہمیں صبر، مزاحمت اور دوسروں کے ساتھ تعاون کا سبق سکھایاہے۔
غریبوں کے ساتھ تعاون پر زور دیتے ہوئے حضرت شیخ الاسلام نے کہا: افسوس کی بات ہے کہ آج کل غربت ایران میں پھیل چکی ہے۔ کچھ ایسے شہری بھی ہیں جن کے پاس روٹی تک نہیں اور مہینے پر مہینے گزرتے ہیں لیکن انہیں دسترخوان پر کوئی گوشت نظر نہیں آتا۔ بہت سارے لوگ معاشی مسائل کی وجہ سے جیل جاچکے ہیں۔ بہت سارے یتیم اور بیوائیں بے سہارا ہیں۔ اسلام نے ہمیں ایسے لوگوں کی مدد کرنے کا درس دیا ہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: کووڈ 19 سے بچنے کا طریقہ آسان ہے؛ خطرناک اجتماعات سے بچیں، ہمیشہ ہاتھ دھولیا کریں اور صحت کی احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں۔ اس بیماری کے سادہ علاج بھی دستیاب ہے۔ جڑی بوٹیوں سے بعض معتمد علاج بھی بتائے جارہے ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں