مولانا عبدالحمید جمعہ کے بیان میں:

اسلام بچت سے کام لینے اور اسراف سے دوری پر زور دیتاہے

اسلام بچت سے کام لینے اور اسراف سے دوری پر زور دیتاہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے چھبیس دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں اسراف و تبذیر سے پرہیز پر تاکید کرتے ہوئے ہر جگہ بچت اور احتیاط سے کام لینے پر زور دیا۔
سنی آن لائن نے مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، نامور عالم دین نے ”وَكُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوا“ کی تلاوت کے بعد کہا: افسوس کی بات ہے کہ آج کل مسلمانوں اور بطورِ خاص ایرانیوں میں اسراف کا بہت رواج دیکھاجاتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: دنیا کی بہت ساری قومیں جو غیرمسلم ہیں، اسراف سے پرہیز کرتی ہیں، لیکن مسلمانوں کی حالت دیکھئے جو قرآن و سنت کی تعلیمات کے باوجود جو اسراف سے گریز پر زور دیتی ہیں، اسراف جیسے گناہ کا شکار ہیں۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: اسراف صرف پانی، بجلی وغیرہ میں مذموم نہیں، بلکہ روٹی اور کھانے میں بھی اسراف نہیں کرنا چاہیے۔ گھر میں لوگ کھانے کے بارے میں اسراف کرتے ہیں۔ شادیوں میں اسراف ہوتاہے اور روٹی، چاول اور گوشت کو کچرادانوں میں ڈالتے ہیں۔ حالانکہ ایسے خاندان بھی ہیں جو مہینوں بعد بھی گوشت کا مزہ چکنے سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا: جو روٹی لوگوں کے لیے ہے، اس کا بڑا حصہ مال مویشیوں کا خوراک بن جاتاہے، روٹی مویشیوں کے لیے نہیں انسانوں کے لیے ہے۔ مال مویشی کے لیے گھاس و غیرہ ہے۔
مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: افسوس کی بات ہے کہ پانی کے استعمال میں بہت اسراف ہوتاہے۔ روایات میں وضو کرنے میں بھی اسراف سے منع کیا گیا ہے۔ آپﷺ تقریبا ایک لیٹر پانی سے وضو بناتے اور اور چار لیٹر سے غسل فرماتے تھے۔ پانی اور بجلی میں اسراف نہ کریں تاکہ پیسے میں بھی بچت ہو اور دوسروں کو بھی پانی اور بجلی کی قلت کا مسئلہ پیش نہ آئے۔
لباس اور کپڑے میں اسراف سے گریز کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا: لباس اور کپڑے کے حوالے سے بطور خاص خواتین میں اسراف دیکھنے میں آتاہے۔ معاشی پابندیوں اور کرونا کی وجہ سے ملکی معیشت بری طرح متاثر ہوچکی ہے۔ لہذا ان حالات کو مدنظر رکھ کر ہر چیز میں اسراف کو ترک کرنا چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: قرآن پاک نے اسراف کے حوالے سے خبردار کیا ہے اور اسراف کرنے والوں کو شیطان کے بھائی قرار دیا ہے۔ لہذا قناعت اور میانہ روی سے کام لے کر قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں زندگی گزاریں جو شرع و عقل کے عین مطابق ہیں۔

کورونا سے متاثر افراد جلد ڈاکٹروں کے پاس جائیں
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان میں کورونا وائرس کے پھلاؤ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: پوری دنیا کورونا وائرس سے دوچار ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں۔
انہوں نے کہا: جو لوگ کووڈ19 سے دوچار ہوتے ہیں، فورا ڈاکٹروں سے رابطہ کرکے ان کی ہدایات کے مطابق عمل کریں اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔ اگرچہ بعض دوائیاں اس بیماری کے علاج میں موثر ہوسکتی ہیں، لیکن پھر بھی ڈاکٹروں کی مشورت کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔

عدلیہ کی سب سے اہم ذمہ داری نفاذِ عدل اور ظلم و کرپشن سے مقابلہ ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے آخری حصہ میں ایران میں ’ہفتہ عدلیہ‘ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہر ملک میں عدلیہ کا شمار ان کے اہم اداروں میں ہوتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: عدلیہ کی سب سے اہم اور بڑی ذمہ داری نفاذِ عدل اور ظلم و جبر اور کرپشن سے مقابلہ کرنا ہے۔ ظالم سے مظلوم کا حق لینا چاہیے۔ ججوں کے لیے بڑی عبادت عادلانہ اور غیرجانبدارانہ فیصلے ہیں۔ اسی صورت میں اللہ تعالی کی رضامندی انہیں حاصل ہوسکتی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے آخر میں مولانا محمد عثمان فقیرزادہ، ایرانی بلوچستان کے ضلع سرباز کے مایہ ناز عالم دین کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں