مولانا عبدالحمید ایرانی سکیورٹی فورسز کو مخاطب کرتے ہوئے:

عوامی مقامات اور سڑکوں پر فائرنگ نہ کی جائے

عوامی مقامات اور سڑکوں پر فائرنگ نہ کی جائے

عام اور نہتے شہریوں پر فائرنگ کے واقعات پر تنقید کرتے ہوئے اہل سنت ایران کے ممتاز عالم دین نے ایران کے سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا عوامی مقامات پر گولیاں برسانے کا سلسلہ روکیں۔

’سنی آن لائن ڈاٹ یو ایس‘ کی رپورٹ کے مطابق، بارہ ستمبر کو عید الاضحی کے مبارک دن میں مولانا عبدالحمید نے نماز سے پہلے اپنی گفتگو میں صوبہ سیستان بلوچستان میں شہروں اور سڑکوں پر پولیس کی جانب سے لوگوں اور گاڑیوں پر فائرنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: پولیس حکام سمیت تمام سکیورٹی فورسز کو چاہیے شاہراہوں اور دیگر عوامی مقامات میں کسی بھی شخص پر فائر نہ کھولیں۔ ایسے واقعات میں متعدد معصوم شہری زخمی یا جاں بحق ہوچکے ہیں۔
یاد رہے عید کی رات کو دارالعلوم زاہدان کے ایک سینئر استاذ (مولانا حمیداللہ گمشادزہی) خاش جاتے ہوئے ایک مرکزی سڑک پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی حکام نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کو ’غلطی‘ قرار دیکر خود کو بری الذمہ کیا ہے۔ اس سے پہلے دارالعلوم زاہدان کے ایک اور سینئر استاذ کی گاڑی زاہدان خاش ہائے وے پر اینٹی نارکوٹیکس فورس نے فائر کھولی تھی جس سے ان کی گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا تھا۔ دیگر واقعات میں متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہاہے: اگر کوئی ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوجائے اس سے بہتر ہے کہ کوئی عام شہری اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ حتی کہ گاڑیوں پر بھی فائر کھولنا درست نہیں ہے، چوں کہ گاڑی عام راستوں میں دوسروں کے لیے نقصانات کے باعث ہوسکتی ہے۔ لہذا پولیس حکام اپنے اہلکاروں کو فائرنگ سے منع کریں۔

امت واحدہ بننے کے لیے کوشش کریں
ممتاز سنی عالم دین نے اپنے بیان کے ایک اور حصے میں اتحاد کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا: اتحاد و یکجہتی تمام فرقوں اور مسالک کی ضرورت ہے۔ ہمیں امت واحدہ بننے کی کوشش کرنی چاہیے جس طرح قرآن پاک نے ہمیں حکم دیاہے۔ مذاکرات و بات چیت کی منطق پرزور ہونی چاہیے۔
عید الاضحی کے موقع پر ہزاروں فرزندان توحید سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: عالم اسلام میں صورتحال انتہائی افسوسناک ہے؛ شام، عراق اور یمن میں ایسے دہشت انگیز مناظر دیکھنے میں آتے ہیں جس سے دل دکھ جاتاہے۔ بازار اور امدادی گاڑیوں پر بھی بمباری ہوجاتی ہے اور مارکیٹوں کو ملامیٹ کردی جاتی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: روس سمیت تمام مغربی نام نہاد سپرپاورز رحم سے خالی ہیں؛ یہ بے رحم طاقتیں اپنے اثرورسوخ کا استعمال کرکے مشرق وسطی کے مسائل پرامن انداز میں حل کرسکتی ہیں۔ لیکن وہ مختلف گروہوں اور برادریوں کو دست وگریبان کرکے اسرائیل کا امن مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
انہوںنے کہا: مسلمانوں کو ہوش کا ناخن لینا چاہیے۔ سب کو اپنے رویوں اور پالیسیوں میں نظرثانی کرکے اللہ تعالی کی طرف واپس لوٹنا چاہیے۔

عید کی چھٹیوں میں توسیع کی جائے
زاہدان کی مرکزی عیدگاہ میں خطاب جاری رکھتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے ایران میں عیدالفطر اور بقرعید کے موقع پر ایک ہی دن کی چھٹی کو ناکافی یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کو چاہیے شریعت میں ثابت دو عیدوں کو مزید اہمیت دے۔ کم ازکم چھوٹی عید کے موقع پر دو دن اور عید الاضحی میں تین دنوں کی چھٹی ہونی چاہیے۔ اگر ضرورت ہو تو دیگر عام چھٹیوں سے کم کرکے عید کی چھٹیوں میں اضافہ کیا جائے۔

اپنے خطاب کے پہلے حصے میں خطیب اہل سنت زاہدان نے نمازیوں کو آپ ﷺ کے خطبہ یوم عرفہ یاد دلایا اور انہیں ترغیب دی لوگوں کی جان و مال اور عزت کا خیال رکھیں۔ پیسے کی خاطر کسی کو اغوا نہ کریں اور پوری طرح اسلام میں داخل ہوجائیں۔ خواتین ہر حال میں پردے کا اہتمام کریں اور عوامی مقامات میں میک اپ کے ساتھ نہ نکلیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں